اسلام آباد میں نور مقدم کی طرز کا ایک اور قتل ، پولیس نے سینئر صحافی ایاز امیر کے بیٹے کو حراست  میں لے لیا ، دوران تفتیش سنسنی خیز انکشافات

وقت اشاعت :24ستمبر2022

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام، اسلام آباد۔ اسلام آباد میں نور مقدم کی طرز کا ایک اور قتل ، پولیس نے سینئر صحافی ایاز امیر کے بیٹے کو حراست  میں لے لیا ، دوران تفتیش سنسنی خیز انکشافات  سامنے آگئے ۔

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق اسلام آباد میں سینئر صحافی ایاز امیر کے صاحبزادے کو اپنی تیسری بیوی کے قتل کے الزام میں حراست میں لے لیا گیا ہے ۔ پولیس کے مطابق ملزم نے اعتراف جرم کیا ہے ۔ ایک روز قبل چک شہزاد کے فارم ہاؤس میں ایاز امیر کے پڑوسی نے پولیس کو اطلاع دی کہ ایاز امیر کے گھر سے چیخوں کی آوازیں آرہی ہیں ۔ کچھ دیر بعد چیخوں   کی آوازیں اچانک تھم گئیں ۔ پولیس موقع پر پہنچی تو ڈور بیل دینے کے باوجود کسی  نے دروازہ نہ کھولا۔ پولیس نے دیوار پھلانگ کر اندر دھاوا بولا تو سینئر صحافی ایاز امیر کے بیٹے کو  خون آلود فرش دھوتے ہوئے پایا۔

پولیس نے باتھ  ٹب سے سارہ نامی خاتون کی لاش برآمد کر لی ۔ پولیس کے مطابق سارہ ملزم کی تیسری بیوی  تھیں ۔ دونوں کی تین ماہ قبل شادی ہوئی تھی ۔ مقتولہ سارہ کینیڈین شہری اور دبئی میں ملازمت کرتی تھیں ۔ دونوں کی دوستی سوشل میڈیا پر ہوئی جس کے بعد اسلام آباد کی مقامی عدالت میں دونوں نے نکاح کرلیا۔ پولیس کو ریکارڈ کرائے گئے بیان کے مطابق شاہ نواز امیر نے اپنی اہلیہ سارہ کے قتل کا اعتراف کیا ہے ۔

تیسری بیوی کے کردار پر شک تھا اسی لئے مار دیا، شاہ نواز امیر

ملزم نے بتایا کہ سارہ کے کردار پر شک تھا۔ ان کا کسی سے افیئر تھا اسی پاداش میں جھگڑے کے بعد ورزش کرنے والے ڈم بلز سے مارا۔ ملزم کے مطابق سارہ کی موت کے بعد ان کی لاش کو باتھ ٹب میں ڈال دیا تاکہ خون زیادہ نہ بکھرے ۔ ملزم کے مطابق قتل  کے بعد اس  نے اپنے والد سینئر صحافی ایاز امیر کو سارہ کی موت کے بارے میں آگاہ کیا اور انہیں لاش کی تصویر بھی بھیجی ۔دوسری جانب  پولیس  کو پوسٹمارٹم رپورٹ موصول ہو گئی جس میں تشدد ثابت ہو چکا ہے ۔ پولیس کے مطابق ملزم آئس کا نشہ بھی کرتا ہے ۔