ڈیفنس لاہور سے 29سالہ ماڈل کی برہنہ لاش برآمد ، پولیس کا قاتل کے قریب پہنچنے کا دعویٰ

وقت اشاعت :12جولائی2021

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، لاہور۔ ڈیفنس لاہور سے 29سالہ ماڈل کی برہنہ لاش برآمد ، پولیس کا قاتل کے قریب پہنچنے کا دعویٰ ،اہم شواہد مل گئے ۔

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام  کے مطابق لاہور کے پوش علاقے ڈیفنس  میں ایک اور آزاد خیال لڑکی کو ابدی نیند سلا دیا گیا۔ پولیس کے مطابق نامعلوم افراد نے  فیز فائیو میں 29 سالہ  نایاب کو  گلا دبا کر قتل کیا۔

ماڈل نایاب ڈیفنس کے گھر میں اکیلی رہتی تھیں  اور کچھ عرصہ قبل ماڈلنگ کی فیلڈ چھوڑ چکی تھیں ۔ماڈل برہنہ حالت میں پائی گئیں ، جبکہ ان کے جسم پر تشدد کے نشانات واضح تھے ۔ پولیس  نے دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے نمائندے کو بتایا کہ ابتدائی طور پر پوسٹمارٹم کا انتظار ہے مگر جائے وقوعہ سے اہم شواہد مل گئے ہیں۔ جس کی مدد سے قاتل تک پہنچنے میں  مدد ملے گی ۔

نایاب کو تشدد کے بعد گلا دبا  کر قتل کیا گیا ہے ۔ نایاب گھر میں اکیلی رہتی تھیں ، انہوں  نے پاکستانی لوک گلوکار ندیم عباس لونے والے  کے مشہورگانے میں بطور  ماڈل کام بھی کیا تھا۔ پولیس نے مقتولہ کے سوتیلے بھائی کی مدعیت میں قتل کا مقدمہ درج کر لیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق کیس کے مختلف محرکات

پولیس ذرائع نے بتایا ہے کہ مقتولہ کے گھر دوستوں کا بھی آنا جانا لگا رہتا تھا ۔ نایاب کے دو سوتیلے بھائی بھی ہیں جن سے وہ رابطے میں رہتی تھیں۔ ایک سوتیلے بھائی نے پولیس کو بتایا ہے کہ وہ واردات کی رات سوتیلی بہن کے ساتھ تھا۔ دونوں نے آئس کریم کھائی اور اس نے رات گیارہ بجے کے قریب انہیں گھر اتارا تھا۔ اس کے بعد اگلے دن رابطہ کیا تو فون پر جواب نہیں ملا ۔ مجبور ہو کر ان کے گھر پہنچے تو لاش ملی جس پر پولیس کو اطلاع دی ۔ کیس میں دونوں سوتیلے بھائی فریق بنے ہیں ۔

پولیس کے مطابق نایاب بی کلاس ماڈل تھیں ۔ فوٹو کریڈٹ:سپر لیڈ

نایاب پارٹی گرل  تھیں  ،پولیس

نایاب کے بارے میں معلوم ہوا ہے کہ وہ پارٹی گرل تھیں ۔ غیر شادی شدہ تھیں ۔ کونسا دوست ان کے زیادہ قریب تھا؟ پولیس نے یہ جاننے کے لئے مقتولہ کا موبائل فون فرانزک کے لئے بھجوا دیا ہے ۔ پولیس ذرائع کے مطابق پوسٹمارٹم رپورٹ ابھی موصول نہیں ہوئی مگر ابتدائی شواہد کے مطابق وقوعہ کی رات نایاب کے گھر میں ان کا ایک یا دو دوست موجود تھے ۔ مقتولہ کے ایک سوتیلے بھائی کے بیان کا بھی جائزہ لیا جارہا ہے ، جس کے مطابق وہ رات گیارہ بجے تک نایاب کے ساتھ تھا۔