نیا چیئرمین نیب آنے تک جاوید اقبال کو ایکسٹینشن ، نیب کو حکومتی فیصلوں پر ایکشن لینےسے روک دیا گیا

وقت اشاعت :7اکتوبر2021

ندیم چشتی ، دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، اسلام آباد۔ نیا چیئرمین نیب آنے تک جاوید اقبال کو ایکسٹینشن  ، نیب  کو حکومتی  فیصلوں  پر ایکشن لینےسے روک دیا گیا

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام  کے مطابق صدر کے دستخط کے بعد نیب ترمیمی آرڈیننس جاری  کر دیا گیا ۔   نئے قوانین کے مطابق صدر مملکت چیئرمین نیب کا تقرر وزیراعظم اور اپوزیشن لیڈر کی مشاورت سے کریں گے ۔صدر مملکت   اتفاق رائے نہ ہونے پرچیئرمین نیب کا معاملہ پارلیمانی کمیٹی کو بھجوائیں گے۔

نیب  آرڈیننس کا اطلاق وفاقی و صوبائی کابینہ ، انکی کمیٹیوں اور ذیلی کمیٹیوں کے فیصلوں پر نہیں ہوگا۔نئے آرڈیننس میں حکومت نے  اپنے امور میں نیب کا راستہ روکنے کے لئے مشترکہ مفادات کونسل ، نیشنل فنانس کمیشن اور ایکنک کے   فیصلوں  کو بھی معتبر قرار دے دیا۔ آرڈیننس کی رو سے نیب ان فیصلوں پر اثرانداز نہیں ہو سکے گا۔ اسی طرح  ٹیکس معاملات پر  کارروائی کا اختیار صرف ایف بی آر کا ہوگا۔ نیب اس معاملے سے دور رہے گا۔ ملزم کی ضمانت کا اختیار احتساب عدالتوں کو مل گیا ہے ۔   کرپشن کی رقم کے برابر زر ضمانت جمع کرانے پر اٹارنی جنرل آفس اور وزارت قانون میں اختلافات بھی سامنے آئے ہیں ۔ اس آرڈیننس پر  اپوزیشن جماعتوں نے احتجاج کیا ہے ۔ رہنماؤں کے مطابق صرف اپوزیشن کو سیاسی انتقام کا نشانہ بنانے کے لئے نیب کا استعمال جاری رکھا جائے گا۔