ندیم چشتی ، سپر لیڈ نیوز، اسلام آباد۔ گندم کی ریکارڈ پیداوار کے دعوے پھر30لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری کیوں؟ اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں اہم فیصلوں سے سوالات جنم لینے لگے ۔
سپر لیڈ نیوز کے مطابق وزیراعظم نے دو ہفتے قبل مختلف تقریبات میں اس سال گندم کی ریکارڈ پیداوار ہونے کا دعویٰ کیا تھا۔ عمران خان نے کہا تھا کہ گندم کی پیداوار کے تمام ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں ۔ اگرچہ سرکاری حلقوں سے وزیراعظم کےد عوے کی تصدیق نہیں ہو سکی تھی مگر وزیراعظم پھر بھی متعدد جگہوں پر گندم کی ریکارڈ پیداوار کی خوشخبری سناتے رہے ۔ دوسری جانب اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں تیس لاکھ میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کی منظوری دے دی گئی جس پر سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ وزیراعظم نے غلط اندازے لگا کر خبر دی یا پھر انہیں حکام نے غلط بریفنگ دی ؟
سپر لیڈ نیوز کے مطابق وزیراعظم کے ساتھ ساتھ وزرا نے بھی بمپر کراپ کی خوشخبریاں سنائی تھیں ۔ اس ضمن میں اٹھارہ مئی کو پنجاب کے وزیر خوراک عبد العلیم خان نے دعویٰ کیا تھا کہ ملکی تاریخ میں پہلی بار رواں مالی سال میں گندم کی ریکارڈ28.75ملین میٹرک ٹین پیداوار ہوئی ہے جو کہ گزشتہ 10برسوں میں ریکارڈ ہے ۔
انہوں نے کہا تھا کہ وزیراعظم نے کسانوں کو محنت کا بہترین معاوضہ دینے کا فیصلہ کیا، اسی وجہ سے گزشتہ برسوں کے مقابلے اس سال گندم پیداوار میں5ملین میٹرک ٹن کا اضافہ ہوا۔ علیم خان نے مزید یہ بھی دعویٰ کیا تھا کہ پنجاب رواں سال گندم میں خود کفیل ہوگا اور قلت نہیں آئے گی ۔
مبارکبادوں کے پیغامات میں وزیراعلیٰ بزدار بھی پیچھے نہ رہے
گزشتہ ماہ کی 12تاریخ کو وزیراعلیٰ عثمان بزدار نے بھی کسانوں کو مبارکباد دیتے ہوئے بمپر کراپ کی نوید سنائی ۔انہوں نے کہاپنجاب کے محنتی اور جفاکش کسانوں کو گندم کی 20 ملین میٹرک ٹن کی تاریخی پیداوار پروہ مبارکباد پیش کرتے ہیں ۔
فواد چودھری نے بھی ریکارڈ گندم کا دعویٰ کیا
مبارکبادوں کے سلسلے کو آگے بڑھاتے ہوئے وزیر اطلاعات فواد چودھری بھی میدان میں اترے اور کسانوں کو وافر گندم پر مبارکباد دی۔
وفاقی وزیراطلاعات فواد چوہدری نے کہا کہ زرعی معیشت میں 1100 ارب روپے کا اضافہ ہوا ہے ۔ تاریخی ترقی کورونا کے باوجود ہو رہی ہے ۔
لاہور میں 26 مئی کو ہونےوالے اجلاس میں وزیراعظم کو غلط بریفنگ دی گئی؟
اسی طرح 26مئی کو وزیراعظم کو گندم کی ریکارڈ پیداوار پر بریفنگ دی گئی جس میں وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار بھی شریک تھے ۔ وزیراعظم کے دورہ لاہور کے موقع پر اجلاس کے دوران وزیراعظم کو بتایا گیا کہ گندم کی ریکارڈ پیداوار ہوئی ہے،ساتھ ہی یہ بھی بتایا گیا کہ زرعی اجناس کی اچھی قیمت ملنے سے کسان خوشحال ہوگیا ہے ۔
گندم کی پیداوار کا 10سالہ ریکارڈ ٹوٹنے پرمزید گندم درآمد کرنے کا فیصلہ کیسا ہے ؟
سپر لیڈ نیوز کےمطابق وفاقی وزیر برائے غذائی تحفظ سید فخر امام کا کہنا ہے کہ سرپلس گندم درآمد کرنے کا مقصدیہ ہے کہ ملک میں اضافی گندم ذخیرہ کی جا سکے تاکہ کوئی بھی بحران نہ آسکے ۔ انہوں نے واضح کیا کہ سٹاک وافر ہونا چاہیے اس سال حقیقی طور پر ریکارڈ ٹوٹ گئے ہیں کسانوں سے وافر گندم خریدیں گے تاہم سندھ نے ہدف پورا نہیں کیا۔
ماہرین کیا کہتے ہیں ؟
سپر لیڈ نیوز سے ٹیلی فونک گفتگو میں ماہر زراعت ، یونیورسٹی آف ایگری کلچر کے سابق پروفیسر فہد پراچہ نے کہا کہ پنجاب سب سے زیادہ گندم پیدا کرنے والا صوبہ ہے ۔ ماضی میں بھی اس صوبے سے بڑی فصل ہوئی ہے تاہم کچھ سال قدرتی آفات نے بمپر کراپ کا راستہ روکا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کتنا جھوٹ سے کام لے رہی ہے ۔۔اس حوالے سے تو حتمی طور پر رائے نہیں دی جاسکتی کیونکہ یہ اعداد و شمار حکومتی اداروں کے ذریعے ہی عوام الناس تک پہنچتے ہیں تاہم سٹڈی رپورٹ یہی کہہ رہی ہے کہ اس سال فصلیں اچھی ہوئی ہیں ۔ مگر گندم کی فصل کے ریکارڈ ٹوٹنے کے حوالےسے حکومت ہی بہتر بتاسکتی ہے ۔
ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مزید 30لاکھ میٹرک ٹن یعنی 3ملین میٹرک ٹن گندم درآمد کرنے کا فیصلہ کچھ شبہات کو ضرور جنم دے رہا ہے ۔سوال یہ پیداہوتا ہے کہ اگر 28ملین میٹرک ٹن گندم پیدا ہوئی ہے تو مزید 3ملین گندم منگوا کر کیا کرنی ہے ؟کیا 20سے 28ملین میٹرک ٹن گندم ملکی ضروریات کے لئے کافی نہیں ہوگی ؟یا دوسری آپشن یہ بھی نظر آتی ہے کہ جلد بازی میں سیاسی بیان داغ دیئے گئے اور جب فصل کٹی تو اعداد و شمار غلط نکلے جس کی وجہ سے مزید گندم منگوانے کا فیصلہ کرلیا گیا۔