کیا جسٹس قاضی فائز عیسیٰ  کے خلاف بے بنیاد ریفرنس پر کوئی اہم شخصیت  عدالت سے رجوع  کرنے والی ہے  ؟عمران خان  نے پہلے ہی خود کو کلیئر کرنے کے لئے ملبہ فروغ نسیم پر ڈال دیا؟

وقت اشاعت :19اپریل2022

ندیم چشتی، بیورو چیف دی سپر لیڈ ڈاٹ کام، اسلام آباد ۔ کیا جسٹس قاضی فائز عیسیٰ  کے خلاف بے بنیاد ریفرنس پر کوئی اہم شخصیت  عدالت سے رجوع  کرنے والی ہے  ؟عمران خان  نے پہلے ہی خود کو کلیئر کرنے کے لئے ملبہ فروغ نسیم پر ڈال دیا

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق سابق وزیراعظم کی جارحانہ پالیسی میں بتدریج تبدیلی  نظر آرہی ہے ۔کراچی جلسے میں انہوں نے اپنے خدشات بھی ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ شہباز حکومت ان کے خلاف انتقامی کارروائی کی تیاری کر رہی ہے ۔ یہ لوگ امپائر کو ساتھ ملا چکے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق عمران خان نے ایک ہفتے میں دوسری مرتبہ میڈیا کو اپنا تبدیل ہوتا بیانیہ بتانے کی کوشش کی ہے ۔

ایک ہفتہ قبل عمران خان میڈیا سے غیر رسمی گفتگو میں یہ کہہ کر سب کو حیران کر چکے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس بھیجنے کا فیصلہ غلط تھا۔ اس وضاحت کے بعد پیر کے روز عمران خان نے ایک مرتبہ پھر یہی بات صحافیوں کو دوہرا دی اور واضح کیا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس بھیجنے کا فیصلہ غلط تھا۔

عمران خان نے خود ریفرنس پر اصرار کیا تھا:فروغ نسیم کا جواب

عمران خان نے غلطی کا اعتراف کرتے ہوئے سارا ملبہ اپنے دور حکومت کے وزیر قانون فروغ نسیم پر ڈال دیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ریفرنس دائر نہیں ہونا چاہیے تھا۔  وزارت قانون نے ہی یہ ریفرنس بھیجا تھا۔ اس دعوے کے بعد فروغ نسیم کا بھی ردعمل آگیا۔

انہوں نے کہا کہ عمران خان نے خود جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف اے آر یو کے مواد کی روشنی میں ریفرنس دائر کرنے پر اصرار کیا تھا۔ جسٹس فائزعیسیٰ کے معاملے پر بہت معلومات ہیں لیکن کچھ بولنا نہیں چاہتا، یہ معاملہ بہت حساس ہے ملکی موجودہ حالات اس کا تقاضا نہیں کرتے ۔ فروغ نسیم نے اپنی پوزیشن کلیئر کرتے ہوئے کہا کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ سے ان کا کوئی مسئلہ نہیں ۔ معزز جج کے ساتھ کوئی تنازع نہیں رہا ۔ فروغ نسیم نے یہ بھی واضح کیا کہ ایسٹ ریکوری یونٹ  کو بھی عمران خان خود دیکھ رہے تھے ۔ جو ریفرنس گیا وہ عمران خان کے اصرار پر ہی گیا تھا۔

فواد چودھری بھی میدان میں اتر آئے

فواد چودھری نے عمران خان کا ساتھ دیتے ہوئے کہا فروغ نسیم صاحب آپ کو بطور وزیرِ قانون معاملے کی ذمہ داری لینی چاہیے ۔  

انہوں نے کہا کہ حقیقت یہی ہے کہ یہ سارا معاملہ آپ نے کھڑا کیا۔ میں نے آپ کے مؤقف کی مخالفت کرتے ہوئے کابینہ اجلاس میں کہا  تھا کہ ججز کیخلاف ریفرنس بھیجنا حکومت کا کام نہیں ۔میرا مؤقف تھا کہ اگر الزامات کے ثبوت ہیں تو بار ایسوسی  ایشن میں  ریفرنس بھیج دیں  مگر آپ نے حکومت کی جانب سے ریفرنس بھجوانے پر اصرار کیا تھا۔

عمران خان کے بدلتے بیانیہ کی وجہ کیا ہے ؟

ذرائع کے مطابق ریفرنس عمران خان کے کہنے پر ہی فائل ہوا تھا جبکہ اس تمام قانونی عمل کی وہ براہ راست نگرانی کر رہے تھے ۔ اس ضمن میں وہ متعدد مرتبہ فروغ نسیم ، بابر اعوان اور شہزاد اکبر سے بریفنگ لیتے رہے ۔

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق  وکلا بار ایسوسی ایشنز میں عمران خان کی اس کارروائی پر پہلے ہی اشتعال پایا جاتا ہے جبکہ صدر سپریم کورٹ  بار ایسوسی ایشن بھی سخت ردعمل دے چکے ہیں ۔  ذرائع کے مطابق چند ہفتوں میں اس حوالے سے ایک آئینی پٹیشن بھی دائر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے جس میں اس بے بنیاد ریفرنس پر عدالت سے رجوع کیا جائے گا۔

اس پٹیشن  میں وفاقی حکومت خود فریق بن سکتی ہے ۔ یہی وجہ ہے کہ عمران خان نے اچانک اپنی پالیسی پر یوٹرن لیتے ہوئے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف چلنے کا تاثر زائل کرنے کی کوشش کی  ہے اور اپنے آپ کو کلیئر کرنے کے لئے ملبہ فروغ نسیم پر ڈالنے کے عمل کا آغاز کیا ہے ۔