اجے لالوانی ۔۔ ایسا صحافی جس کے قاتلوں کا سب کو معلوم ہے

سپر لیڈ نیوز، سکھر ۔ اجے لالوانی ۔۔ ایسا صحافی جس کے قاتلوں کا سب کو معلوم ہے ، مگر کوئی بھی زبان کھولنے کو تیار نہیں ۔ سندھ حکومت نے گزشتہ ماہ قتل ہونے والے صحافی کی تحقیقات کے لئے ٹیم تشکیل دے دی ۔

سپر لیڈ نیوز کے مطابق سکھر کے مقامی صحافی اجے لالوانی کو  گزشتہ ماہ ابدی نیند سلا دیا گیا۔ ذرائع کے مطابق اجے کو حجام کی دکان پر ٹارگٹ کیا گیا۔ عینی شاہدین کے مطابق دوموٹر سائیکل سواروں  نے اجے کو گولیاں ماریں جبکہ ایک سفید کار موقع پر موجود رہی ۔

واردات کے بعد سب تسلی سے فرار ہو گئے ۔ اجے لالوانی کو ایک گولی پیٹ، ایک سینے اور ایک گھٹنے میں لگی ۔ ان کو ہسپتال لےجایا گیا جہاں وہ موت سےجنگ ہار گئے اور چل بسے ۔ ذرائع کے مطابق اجے لالوانی نے پولیس کی کرپشن کے خلاف ایک احتجاجی مظاہرے کی قیادت کی تھی ۔ سکھر میں صحافتی کمیونٹی نے مسلسل پولیس کی کرپشن بے نقاب کی اور خبریں شائع کیں اسی وجہ سے  مقامی صحافیوں اور پولیس میں سرد مہری عام تھی  ۔

اجے لالوانی مقامی اخبار “ڈیلی پچانو “کے نمائندہ تھے ۔   سندھی میں شائع ہونے والے اس اخبار میں  پولیس کے خلاف سکینڈل بھی بے نقاب کیا گیا تھا۔ عینی شاہدین کے مطابق گولیاں مارنے والے افراد شلوار قمیض میں تھے اور انہوں نے چہرے ڈھانپ رکھے تھے ۔ دوسری جانب ایک ماہ کے انتظار کے بعد بلاول نے سندھی صحافی کے قتل کا نوٹس لے لیا اور جوائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دے دی ۔ جی آئی ٹی میں آئی ایس آئی، انٹیلی جنس  بیورو، رینجرز اسپیشل برانچ کے افسران کو شامل کیا جائے گا۔ جے آئی ٹی 30 دن کے اندر صحافی اجے لالوانی کے قتل کے محرکات  معلوم کرکے رپورٹ جمع کروائے گی۔ محکمہ داخلہ سندھ کے مطابق تحقیقات میں اجے لالوانی کے سول اسپتال سکھر میں موت کے محرکات کو بھی شامل کیا جائے ۔