مذہب کی بنیاد پرغلط مقدمات سےعدم برداشت کاکلچر پروان چڑھتاہے،مشال خان اورسری لنکن شہری کابہیمانہ قتل اس کی مثال ہے،اسلام آبادہائیکورٹ

وقت اشاعت :15مئی2022

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، اسلام آباد۔ مذہب کی بنیاد پرغلط مقدمات سےعدم برداشت کاکلچر پروان چڑھتاہے،مشال خان اورسری لنکن شہری کابہیمانہ قتل اس کی مثال ہے،اسلام آبادہائیکورٹ نے اہم فیصلہ سنا دیا۔

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق مسجد نبوی واقعے پر پی ٹی آئی قیادت پر مقدمات کے حوالے سے اسلام آباد ہائیکورٹ نے تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے کہا کہ  مسجد نبوی واقعے پر ٹھوس شواہد کے بغیر مقدمہ درج نہ کیا جائے ۔ ریاست  یقینی  بنائے  سیاسی یا ذاتی مفاد کیلئے مذہب کا استعمال نہ  ہو ۔امید ہے وفاقی حکومت مذہبی جذبات کے غلط استعمال کے مبینہ تاثر کو زائل کرنے کے لیے اقدامات کرے گی۔ آئی جی اسلام آباد یقینی بنائیں کہ سعودی عرب واقعہ سے متعلق کوئی غلط مقدمہ درج نہ کیا جائے۔ تسلیم شدہ ہے کہ جہاں وقوعہ ہوا تحریک انصاف کی قیادت وہاں موجود نہ تھی۔ اس بات سے انکار نہیں کیا گیا کہ سعودی حکام نے واقعہ میں ملوث لوگوں کے خلاف کارروائی کا آغاز کر دیا ہے ۔

سعودی حکام نے حکومت پاکستان کو پی ٹی آئی قیادت کو مشتبہ قرار دینے کی کوئی اطلاع نہیں دی۔ اسلام آباد ہائیکورٹ نے اپنے اہم فیصلے میں ملک میں مذہب کے نام پر غلط مقدمات کا بھی ذکر کیا اور واضح کیا کہ ان مقدمات سے عدم برداشت کا کلچر پروان چڑھتا ہے ، مشال خان اور سری لنکن شہری کے قتل کی وارداتیں اسی وجہ سے ہیں ۔ اس طرح کے رویے ناقابل برداشت ہیں ۔