میری کہانی ۔۔

میری کہانی سادہ ہے مگر سماج پر سوالیہ نشان ہے ۔ میں اس ملک  کی وفادار ہوں ، وطن کی محبت میرے جذبات، خیالات ، احساسات  میں سرایت شدہ ہے ۔ جب صحافت کے میدان میں قدم رکھا تو سوچا تھا کہ معاشرے کی تلخیوں کو اجاگر کرتے ہوئے ارباب اختیار کے آگے فریاد کروں گی ۔

یہ بھی سوچا تھا کہ مسائل کو حل کرنے کے لئے سر دھڑ کی بازی لگاؤں گی ، جہاں آنکھ کھولی ، جن گلیوں ، بازاروں میں رہن سہن کا مطالعہ کیا اسی معاشرےمیں شعور بیدار کرنے کے لئے ہر حد تک جاؤں گی۔ جب مجھے میرے مشن میں کامیابی ملنا شروع ہوئی تو حکومت سے لے کر میرے خاندان تک میں محنت کا اعتراف ہوتا نظر آیا جس پرایک عجب سی تسکین محسوس ہوئی ۔

سب کچھ کامیابی سے چل رہا تھا، اس دوران مجھے برطانوی ایوارڈ کے لئے نامزد کیا گیا جو میرے لئے اعزاز کی بات تھی ۔ جیسے ہی مجھے اس غیر ملکی ایوارڈ کے لئے نامزد کیا گیا تو میں اپنے ہی خاندان کے بعض افراد کی آنکھوں میں کھٹکنے لگی ۔ میرے ایک رشتے دار ایوناش  سنگھ  نے مجھ سے اسی ایوارڈ کے سرٹیفکیٹ کی کاپی مانگی تاکہ وہ بھی باہر جانے کے لئے کوئی شارٹ کٹ ڈھونڈ سکے ۔ واضح رہے کہ جب میں اس فیلڈ میں آئی تو میں نے کبھی کسی ایوارڈ کے بارے میں سوچا تک نہ تھا۔  مجھے بعد میں اندازہ ہوا کہ بعض لالچی لوگوں کے لئے اس کی کتنی اہمیت ہے ۔

پس مجھے اور میرے شوہر کو گھیر کر کام لینے کے لئے ایک گھناؤنا منصوبہ بنایا گیا۔ ایوناش سنگھ کی بیوی نے میرے شوہر کو پھنسایا ، فون پر خود ہی پیغامات بھیجے اور پھر بلیک میلنگ کرنا شروع کر دی ۔ یہ سب اس لئے تھا کہ میں دباؤ میں آکر ان  لوگوں کو باہر بھجوانے کے  لئے مدد کروں ۔ جبکہ میں اس دھرتی کی سپوت ہوں ، دھوکہ دینا یا شارٹ کٹ  میرے لئے گناہ کے برابر ہے ۔ پس ایوناش سنگھ نے  میرے انکار کے بعد  بدلہ لینے کی ٹھانی اور پراپیگنڈا شروع کر دیا۔

اس دوران ان لوگوں نے میرے شوہر  کو اغوا کرایا انہیں مارپیٹ  کے بعد آزاد کیا  اس دوران تصاویر لے کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دیں ۔ جب یہ بات میرے علم میں آئی تو ہم نے ایف آئی اے کو درخواست دی جس پر قانون کے مطابق عمل شروع ہو گیا۔ اسی خاندان نے جب میرا جینا حرام کر دیا تو  میں نے پولیس سمیت اعلیٰ حکام سے اپیل کی جبکہ صحافی برادری نے بھی میرے حق میں آواز اٹھائی ۔جب مخالفین کو علم ہوا کہ وہ مسلسل ناکام ہو رہے ہیں تو ایوناش سنگھ نے اپنے ہی اغوا کا ڈرامہ رچا دیا۔

منمیت کور کے کالم ۔۔ یہ بھی پڑھیے

ایوناش کی بیوی نے پراپیگنڈہ کیا کہ اس کے شوہر کو منمیت کور نے اغوا کرایا ہے ۔ یوں میرے خلاف مقدمہ درج ہوا ۔ ستم ظریفی دیکھیئے کہ عین اس لمحے میں نو ماہ کی حاملہ تھی  جبکہ گرفتاری سے چند روز پہلے ہی میں نے بیٹی کو جنم دیا۔ میں اپنی نومولود بیٹی کے ہمراہ عدالتوں کے چکر کاٹتی رہی ۔ کوئی سوال اٹھائے کہ حمل سے ہونے کے باوجود منمیت کیسے کسی کو اغوا کراسکتی ہے جبکہ میرا کام ہی صرف مثبت صحافت کرنا ہے ۔

ایک نہتی عورت کیسے یہ سب کر سکتی ہے ؟میں بچوں والی ہوں ، اپنے بچوں کے لئے شوہر کے ساتھ مل کر محنت کرتی ہوں مجھے کیا مفاد ہے کسی کو اغوا کرانے میں ؟بہرحال ظاہر سی بات ہے ہمارے معاشرے میں ہر طرح کے لوگ موجود ہیں اور میں ۔۔ منمیت کور ۔۔ ایسے جرائم پیشہ افراد کے خلاف جنگ لڑتی رہوں گی