سیلاب نے بلوچستان اجاڑ دیا، چھوٹے شہروں کا انفراسٹرکچر تباہ ، اموات کی تعداد 250سے تجاوز

وقت اشاعت :24اگست

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ، کوئٹہ ۔ سیلاب نے بلوچستان اجاڑ دیا، چھوٹے شہروں کا انفراسکچر تباہ ، اموات کی تعداد 250سے تجاوزکر گئی ۔

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق مسلسل بارشوں سے بلوچستان میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی ۔ کئی اضلاع کا راستہ بدستور ملک کے دیگر حصوں سے کٹا ہوا ہے جبکہ انفراسکچر کو بری طرح نقصان پہنچا ہے ۔ اعداد و شمار کے مطابق صوبے میں مختلف حادثات سے اب تک 250سے زائد ہلاکتیں رپورٹ ہو چکی ہیں ۔

پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں میں  مزید 5  افراد جان کی بازی ہار گئے جس کے بعد  یکم جون سے اب تک جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 250 سے زیادہ ہے ۔ ہلاک افراد میں 110 مرد 55 خواتین اور 65 بچے شامل ہیں۔رپورٹ کے مطابق صوبے میں اموات بولان، کوئٹہ، ژوب، دکی، خضدار کوہلو، کیچ، مستونگ، ہرنائی، قلعہ سیف اللہ اور سبی میں ہوئی ہیں ۔  سب سے زیادہ 27 ہلاکتیں کوئٹہ ، 21لسبیلہ اور 17پشین میں ہوئیں۔ بارشوں کے دوران مختلف حادثات میں 98 افراد زخمی ہوچکے جن میں 55  مرد 11 خواتین اور 32 بچے شامل ہیں۔

سیلاب کہاں کہاں آیا ؟

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق ہرنائی میں اونچے درجے کاسیلاب  ہے جس کے باعث علاقے کا ملک بھر سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا اور ہزاروں افراد گھر میں محصور ہیں یا علاقہ چھوڑ کر جا چکے ہیں ۔ ڈیرہ بگٹی کےسوئی نالے سے بڑے پیمانے پر علاقہ زیر آب آیا ہے ۔ نالے میں کٹاؤ سے فصلیں ملیا میٹ ہو چکی ہیں ۔ نیوی کےغوطہ خوروں نے 2 افراد کی لاشیں نکال لیں  جب کہ متعدد مقامی افراد کے لاپتہ ہونے کی اطلاعات ہیں ۔

 اسی طرح نوشکی میں سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی ہے ۔ درجنوں دیہات ڈوبنے سے نوشکی چاغی کا رابطہ بھی منقطع ہوگیا ہے ۔ پاک افغان بارڈر پرہزاروں شہری  پھنسے ہوئے ہیں۔اسی طرح لسبیلہ ، خضدار، دکی ، ژوب ، کوہلو میں اونچے درجے کا سیلاب ہے جہاں ندی نالوں سے پانی اوور فلو کر شہری آبادی میں بہہ رہا ہے ۔