جاؤبھائی جان چھوڑو شہرکی،چیف جسٹس برہم

پاکستان کی سپریم کورٹ نے کراچی میں بل بورڈز گرنے کے معاملے پر نوٹس لے رکھا ہے ۔ اس سلسلے میں کیس کی سماعت کےد ورا ن میئر کراچی بری طرح پھنس گئے ۔

سماعت کےدوران چیف جسٹس   نے میئر کراچی وسیم اختر سے سوال کیا کہ  آپ کب جائیں گے؟ جس پر وسیم اختر نے کہا کہ 30 اگست کو مدت ختم ہور ہی ہے۔

 اس پر چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ جاؤ  بھائی جان چھوڑو شہر کی۔۔ سخت ریمارکس کے بعد چیف جسٹس نے میئر کی پھر سرزنش کی اور کہا کہ شہر کو آپ  نے تبا ہ کر دیا ہے ۔

اگر آپ کہتےہیں کہ اختیارات  نہیں تو پھر گھر چلے جائیں ۔میئر کی کرسی پر بیٹھنے کا آپ کے پاس کوئی جواز نہیں ۔ کراچی کو بنانے والا کوئی نہیں ۔ لوگ آتے ہیں جیب بھر کر چلے جاتے ہیں، شہر کیلئے کوئی کچھ نہیں کرتا۔

اس موقع پر میئر کراچی اپنی نشست پر کھڑے ہو گئے اور چیف جسٹس کے سخت ریمارکس کا سامنا کرتے رہے ۔ عدالت میں تو کچھ نہ بولے ۔ مگرمیئر  سماعت کے بعد میڈیا کے سامنے آگئے اور کہا کہ اختیارات ہی نہیں کیا کرسکتے ہیں ؟

میرے بعد کوئی اور میئر بھی آجائےگا  تو وہ ان محدود وسائل سے کام نہیں کر پائے گا۔ پانی،کچرا،ٹرانسپورٹ ، ماسٹر پلان کے اختیارات میرے پاس نہیں ۔ ایسے میں کام کیسے چل سکتاہے ؟

سترفیصد وافق کی اجارہ داری ہے جبکہ بیس فیصد سندھ حکومت سنبھال رہی ہے ۔ وسیم اختر کا کہنا تھا کہ کراچی کا 10فیصد کنٹرول کے ایم سی کے پاس ہے۔