شفاف الیکشن کےلئے اسٹیبلشمنٹ کو انتخابی عمل سے دور رہنا ہوگا،بلاول

شفاف الیکشن کےلئے  اسٹیبلشمنٹ کو انتخابی عمل سے دور رہنا ہوگا،بلاول نے پریس کانفرنس میں حکومتی الیکشن اصلاحات  میں شامل ہونے کی پیشکش مسترد کر دی ۔

تفصیلات کے مطابق پیپلز پارٹی کے چیئرمین  نے پیر کے روزپریس کانفرنس میں حکومتی پالیسیوں پر پھر تنقید کی ۔ انہوں نے کہا کہ  جتنی مرضی اصلاحات کر لیں ۔ اسٹیبلشمنٹ  کے کردار تک انتخابات متنازع ہی رہیں گے  ۔حکومت کی کسی پیشکش کو کوئی بھی سنجید ہ نہیں لیتا۔ ایک عجیب سی بات ہے کہ دھاندلی کرنے والے کے ساتھ بیٹھ کر دھاندلی کو روکیں،؟بہتر ہے یہ کام الیکشن کمیشن کرے ۔ ن لیگ کی جانب سے بیلٹ  بکس فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ نہیں مان سکتے ۔ن لیگ غیر ضروری مطالبات  سے گریز کرے ۔ن لیگ والے کھل کر بتائیں یہ ان کا بیانیہ ہے ؟  این اے 249 میں فوج کا کوئی کردار نہیں تھا۔یہ الیکشن شفاف تھے ۔ ن لیگ الزامات کی سیاست پر اتر آئی ہے اس سے عمران خان کو ہی فائدہ ہوگا۔ سب جانتےہیں عمران خان کا وزیراعظم رہنا ملک کے لئے ٹھیک نہیں ۔ بلاول نے سوال اٹھایا کہ حیرت ہے ن لیگ بزدار حکومت کو چیلنج کیوں نہیں کرتی ؟یہ سیاسی نا اہلی اور مجرمانہ غفلت ہے کہ ن لیگ اکثریت ہونے کے باوجود پنجاب حکومت کو نہیں چھیڑ رہی ۔  ن لیگ اور پی ٹی آئی کا مک مکا ہو چکا ہے