طالبان نے مغرب کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھا دیا، پہلا وفد اوسلو پہنچ گیا

وقت اشاعت :23جنوری2022

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام، واشنگٹن ڈی سی ۔ طالبان نے مغرب کی طرف دوستی کا ہاتھ بڑھا دیا، پہلا وفد اوسلو پہنچ گیا ، وفد نے  جاتے ہی تعلقات بڑھانے کا عزم ظاہر کردیا۔

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق مالی بحران کا سامنا کرنے والی طالبان حکومت نے اپنی  روایتی پر تشدد پالیسی میں ڈرامائی تبدیلی لانے کی ٹھان لی ہے ۔ ماضی میں مغربی اقوام کو برا بھلا کہنے والے طالبان اب دوستی کے سفر پر چل نکلے ۔

افغان طالبان کا پہلا سیاسی وفد اوسلو پہنچ گیا ہے جہاں وفد نے جاتے ہی امن کی بات کی اور اہل مغرب سے بہتر تعلقات کی خواہش ظاہر کی ۔ افغان  حکومت کا وفد عبوری وزیر خارجہ امیر خان متقی کی قیادت میں  پہنچا ہے ۔

یہ بھی پڑھیے

میڈیا سے گفتگو میں  افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا  اوسلو مذاکرات  جنگ کا ماحول بدل  سکتے ہیں۔ ہم عالمی دنیا سے بہتر تعلقات چاہتے ہیں ۔ دنیا کو چاہیے کہ وہ افغان حکومت کو قبول کرے اور افغان عوام کی مدد میں آگے بڑھے تاکہ بحران سے نمٹا جا سکے۔انہوں نے مزید کہا کہ افغان عوام پر عزم ہیں اور طالبان کی حکومت پر اعتماد کر رہےہیں ۔ ہماری اولین ترجیح عوام کے حقوق کا تحفظ ہے۔اس وقت افغانستان کے مسائل انتظامی سے زیادہ مالی نوعیت کے ہیں ۔ ہم تمام ہمسائیوں سے بہترین تعلقات رکھنا چاہتے ہیں ۔ کسی ایک ملک کے خلاف ایجنڈا طالبان کے منشور میں شامل نہیں۔