وفاق کی بحریہ ٹاؤن سےریکورشدہ 125ارب روپےپرنظریں

وفاق کی بحریہ ٹاؤن سےریکورشدہ 125ارب روپےپرنظریں ۔ کراچی کے لئے اعلان کردہ 1100ارب روپے کیسے پورے ہونگے ؟ حکومت کی جانب سے تفصیلات سامنے آگئیں ۔

وزیراعظم عمران خان کی جانب سے اعلان کردہ کراچی پیکیج پر سوالیہ نشان لگ گئے ۔ وفاق کہاں سے اتنی بڑی رقم نکالے گا؟ وفاقی وزیر اسد عمر نے تفصیلات بتا دیں ۔

اسد عمر کےمطابق حکومت سپریم کورٹ سے درخواست کرے گی کہ وہ بحریہ ٹاؤن رزیلینٹ فنڈ کے ایک حصے 125 ارب کے استعمال کی اجازت دے۔

باقی کے 611ارب روپے کا انتظام حکومت خود کرے گی ۔ واضح رہے کہ بحریہ ٹاؤن کی یہ رقم  سابق چیف جسٹس آف پاکستان ثاقب نثار کی ہدایت پر ریکور کی گئی تھی ۔ سپریم کورٹ نے ملک ریاض کو بھاری رقم قومی خزانے میں جمع کرانے کی ہدایت کی تھی ۔

وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا  کہ کراچی کےلئے کئے گئے وعدے پورے ہونگے ۔ کراچی گریٹر واٹر سپلائی کے لیے 46 ارب، کراچی سرکلر ریلوے کے لیے 300 ارب روپے رکھے گئے ہیں ۔

 گرین لائن بی آر ٹی کے لیے 5 ارب روپے  بھی اس پیکیج میں شامل ہیں ۔  اسی طرح ریلوے فریٹ کوریڈور کے لیے 131 ارب خرچ کئے جائیں گے۔ کراچی کے منصوبوں کی کل لاگت کا تخمینہ 736 ارب روپے ہے  ۔

یہ بھی پڑھیئے:وزیراعظم 1100ارب کہاں سے دیں گے ؟

آئینی طور پرریلوے وفاق کی ذمہ داری ہےاس لئے ریلوے کے منصوبے بھی وفاق مکمل کرےگا۔ کے سی آر منصوبے کی لاگت کا  تخمینہ 300 ارب روپے ہے جس کی ذمہ داری  بھی  وفاق اٹھائے گا۔

اسد عمر  کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت کراچی کی ترقی کے لئے صوبائی حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے پر غور کر رہی ہے۔ان فیصلوں میں کوئی سیاسی پوائنٹ سکورننگ نہیں ہوگی ۔