وزارت تعلیم کا ایک اور متنازع فیصلہ ، صرف چار مضامین کے امتحانات لئے جائیں گے

وقت اشاعت :3جون2021

ندیم چشتی ، سپر لیڈ نیوز، اسلام آباد۔ وزارت تعلیم کا ایک اور متنازع فیصلہ ، صرف چار مضامین کے امتحانات لئے جائیں گے ۔ ملک میں تعلیمی نظام پھر انوکھے فیصلوں کی بھینٹ چڑھ گیا۔  

سپر لیڈ نیوز کے مطابق ملک میں امتحانات کا جائزہ لینے کے لئے بین الصوبائی تعلیمی کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے تعلیم نے شرکت کی ۔ اجلاس میں طویل مشاورت کے بعد وفاقی تعلیم شفقت محمود نے فیصلوں کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام تعلیمی ادارے سات جون  سے کھولنے کا فیصلہ  ہوگیا۔  نویں اور دسویں جماعت کے صرف چار مضامین کے امتحان ہوں گے ۔اس طرح اختیاری مضامین اور ریاضی کا پرچہ دینا ہوگا۔ وزیر تعلیم  شفقت محمود  نے واضح کیا کہ اس سال طے ہو چکاہے کہ کوئی بھی بغیر امتحان کے پروموٹ نہیں ہوگا۔دس جولائی کے بعد امتحانات شروع ہو جائیں گے ۔

اس فیصلے کے حوالے سے  سپر لیڈ نیوز سے گفتگو کرتے ہوئےماہرتعلیم ڈاکٹر عاشعیہ خان نے کہا کہ حکومت نے ایک مرتبہ پھر عجلت میں کچھ عجیب فیصلہ کیا ہے ۔ صرف اختیاری مضامین کے امتحانات سے طلبہ کی صلاحیتوں کو کیسے جانچاجا سکتا ہے ؟ اگر اختیاری پرچہ جات لئے جارہے ہیں تو ساتھ میں اردو ، اسلامیات اور انگریزی کے پرچہ جات لینے میں کیا قباحت ہے ؟ یا تو تمام پیپر ایک ساتھ لئے جائیں یا پھر صرف چار پرچے لینے کی افادیت سے قوم کو آگاہ کر دیا جائے ۔ انہوں نے کہا کہ وزارت تعلیم خود تذبذب کا شکار ہے ۔ یہ درست ہے کہ ملکی تعلیمی  نظام درہم برہم ہوچکا ہے ۔ طلبہ کے کورسز مکمل نہیں ہو سکے ۔ جب نصاب ہی مکمل نہیں ہوا تو طلبہ کیسے امتحانی عمل کے اصل مقصد پر پورا اتر سکتے ہیں ؟سوالات کی بھرمار ہے مگر حکومت کے پاس کوئی جواب نہیں ۔

واضح رہے کہ شفقت محمود کے نئے اعلان کے بعد ملک میں ایک مرتبہ پھر بحث چھڑ گئی ہے ۔

صحافی وجاحت کاظمی نے کہا کہ حکومت کے اس فیصلے کے بعد میرے بچے مجھ سے سوالات پوچھ رہے ہیں کہ یہ اختیاری مضامین کیا ہوتے ہیں ؟ اندازہ لگا لیں تعلیمی نظام کی بہتری کیوں ضروری ہے ۔ ہائیر سکینڈری کے طلبہ کو معلوم ہی نہیں کہ اختیاری مضامین کیا ہوتے ہیں ۔

ماہا نامی صارف نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم کہتے ہیں ہم اپنے بچوں  پر امتحانات کا دباؤ نہیں ڈال سکتے ۔ جبکہ ہمارے وزیراعظم عمران کو صر ف اپوزیشن کی فکر ہے ۔ ہم طالبعلم ہیں ہمیں اپوزیشن سے کوئی سروکار نہیں ۔

عمیر نامی صارف نے ایک ویڈیو شیئر کر کے وزارت تعلیم کے یوٹرن کو اجاگر کرنے کی کوشش کی ۔

تمام تر تنقید کے باوجود وزارت تعلیم کے ذرائع نے بتایا کہ حکومتی فیصلہ حتمی ہے ۔ جولائی کی دس تاریخ سے ہی امتحانات کا آغاز کیاجائےگا جبکہ سکول سات جون سے ہی کھلیں گے ۔