افغانستان میں 98فیصد عوام کو پیٹ بھر کر کھانا دستیاب نہیں، عالمی ادارہ خوراک کی رپورٹ

وقت اشاعت :18دسمبر2021

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ،واشنگٹن ڈی سی  ۔ افغانستان میں 98فیصد عوام کو پیٹ بھر کر کھانا دستیاب نہیں، عالمی ادارہ خوراک کی رپورٹ   نےچشم کشا انکشافات کردیئے ۔  

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق اقوام متحدہ کے ادارہ خوراک نے خبردار کیا ہے کہ افغان عوام کو بھوک اور بدحالی کے طوفان کا سامنا ہے ۔ حالات  تباہی کی جانب جارہے ہیں ۔ ورلڈ فوڈ پروگرام کے ترجمان نے  جنیوا میں پریس بریفنگ میں بتایا کہ رپورٹس کے مطابق افغانستان میں 98 فیصد عوام کو پیٹ بھر  کر کھانا دستیاب نہیں ۔ہر دس میں سے سات خاندان کھانے کے لیے قرض لینے پر مجبور ہیں ۔دولت کی تقسیم انتہائی غیر متوازن ہے ۔ صرف دو فیصد طبقہ ایسا ہے جو انتہائی مراعات یافتہ ہے ۔ قرض کی ہر قسط کے ساتھ افغان خاندان غربت کی دلدل میں دھنستے جا رہے ہیں ۔یہاں تک کے لوگ اپنے بچے تک فروخت کرنے کے لئے تیار ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ عالمی اداروں  کی بندش کے ساتھ افغانستان کی کمزور معیشت تباہ ہو چکی ہے ۔ چائلڈ لیبر اور لڑکیوں کی جبری شادیاں بڑھ رہی ہیں ۔