سوشل میڈیا پر کڑی نظر ، حکومت کے بعد عدالت بھی میدان میں اتر آئی ، خصوصی سیل بنانے کا حکم

وقت اشاعت :4جولائی2021

سپر لیڈ نیوز ، لاہور۔ سوشل میڈیا پر کڑی نظر ، حکومت کے بعد عدالت بھی میدان میں اتر آئی ، خصوصی سیل بنانے کا حکم دے دیا۔ مانیٹرنگ کا حکم لاہور ہائیکورٹ کی جانب سے آیا۔

سپر لیڈ نیوز کے مطابق سوشل میڈیا پر کڑی نظر رکھنے کے لئے لاہور ہائیکورٹ نے بھی فیصلہ سنا دیا ہے ۔  چیف جسٹس  لاہور ہائیکورٹ قاسم خان نے سوشل میڈیا سے توہین آمیز مواد ہٹانے کے بارے میں درخواست پر تحریری فیصلہ جاری کر دیا۔ انہوں نے ایک ہی نوعیت کی مختلف درخواستیں نمٹا دیں۔ فیصلے کی رو سے حکومت سوشل میڈیا اور ویب سائٹس کی نگرانی کے لیے پی ٹی اے کا ایک سیل بنائے ۔ اس خصوصی سیل میں آئی ٹی ماہرین اور اسلامک سکالرز کوشامل کیا جائے۔

چیف جسٹس کے مطابق توہین آمیز مواد کو اسلامک سکالرز کو بھجوایا جائے جو یہ فیصلہ کریں گے کہ توہین آمیز مواد ہے یا نہیں ۔ عدالت نے حکومت کو ایک  آفیشل ویب سائٹ بنانے کا بھی کہہ دیا جہاں اسلامی تعلیمات کی ترویج ہو سکے ۔

پی ٹی اے حکام کیا کہتے ہیں ؟

نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر پاکستان ٹیلی  کمیونی کیشن   اتھارٹی کے ایک اعلیٰ افسر نے نمائندہ سپر لیڈ نیوز کو بتایا کہ عدالتی حکم سر آنکھوں پر مگر اس طرح کے احکامات  ناقابل عمل ہوتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ  اداروں کو اپنی حدود میں  ہی رہنا چاہیے ۔ سوشل میڈیا مانیٹرنگ کا کام عوامی درخواستوں پر ہوتا ہے ۔ یہ کام پی ٹی اے کا ہے  یاوزارت  آئی ٹی کا ہے ۔

سوشل میڈیا پر نظر رکھنے کے لئے سینکڑوں درخواستیں پہلے ہی پی ٹی اے کے پاس موجود ہیں جبکہ شہری خود بھی عدالت سے رجوع کرتے رہتے ہیں ۔ اگر عدالت نے بے گناہ شہریوں کو توہین مذہب سے بچانے کے لئے اسلامی سکالرز کی بات کی ہے تو اس میں پی ٹی اے کی شمولیت کا طریق کار وضع کرنا ہوگا۔ ہمارے پاس جو بھی درخواست آئے گی قانون کے مطابق عمل ہوگا۔ نئی مذہبی  ویب سائٹ بنانے کے سوال  پر انہوں نے کہا کہ یہ پاکستان ٹیلی کمیونی کیشن اتھارٹی کا کام نہیں ۔