خون کے لئے تو لوگ اپیل کرتے ، رقم کوئی نہ دیتا

وقت اشاعت :18جولائی2021

سارہ صدیق، دی سپر لیڈ ڈاٹ کام، کراچی ۔ خون کے لئے تو لوگ اپیل کرتے ، رقم کوئی نہ دیتا، کینسر سے طویل جنگ لڑنے والی نائلہ جعفری آخر کار شکست تسلیم کر کے منوں مٹی تلے جا سوئیں ۔

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام  کے مطابق نائلہ جعفری نے پاکستانی ڈرامہ انڈسٹری کو اپنا منفرد کام عطیہ کیا مگر جب انہیں عطیات کی ضرورت پیش آئی تو زیادہ تر لوگ سوشل میڈیا پر خون کے عطیات تک ہی محدود رہے ۔ کسی نے نہیں سوچا کہ اگر چندہ بھی اکٹھا کر لیا جاتا تو معدے کے کینسر کی پہلی سٹیج پر  ہی مرض کو بڑھنے سے روکنے کی تسلی کر لی جاتی ۔

نائلہ جعفری کا آخری پیغام

اداکارہ نے تین اپریل 2021کو ایک سوشل میڈیا پر پیغام جاری کیا ۔ انہوں نے اپیل کی کہ انہیں پیسوں کی ضرورت ہے ۔ وہ چھ سال سے کینسر سے لڑ رہی ہیں ۔ حال ہی میں پیسے نہ ہونے کی وجہ سے ان کی کیمو تھراپی تک نہیں ہو سکی ۔ انہوں نے کہا کہ جب میں پی ٹی وی جوائن کیا تھا تو دوبارہ ٹیلی کاسٹ ہونے والے ڈراموں کی بھی رائیلٹی ملتی تھی ۔ اگر یہ سلسلہ اب بھی چلتا رہتا تو میرے یہ حالات نہ ہوتے ۔ نائلہ جعفری نے اپنے پیغام میں اپنے چند دوستوں کا شکریہ بھی ادا کیا تھا جنہوں نےا ن کے لئے عطیات جمع کئے تھے ۔

واضح رہے کہ 2017 میں صدر ممنون حسین نے ان کے لئے فنڈز جاری کرنے کی منظوری دی تھی جس سے انکا علاج ہوتا رہا۔ اس کے بعد سندھ حکومت نے بھی ان کے علاج کا بیڑا اٹھایا ۔ تاہم یہ فنڈز زیادہ دیر تک نہ رہے ۔

پاکستان ڈرامہ انڈسٹری میں نائلہ جعفری نے  بھرپورلگن سے کام کیا۔ ان کی شگفتہ مزاجی ان کی پہچان بنی ۔ ریڈیو سے فنی سفر کا آغاز کرنے والی نائلہ جعفری نے  پروڈکشن اور ڈائرکشن میں بھی صلاحیتوں کا لوہا منوایا۔  ان کی  مشہور ڈرامہ سیریلز میں ماں مجھے سلانا، دیسی گرلز اور تھوڑی سی خوشیاں شامل ہیں۔

موجودہ حکومت نے فنکاروں کے پہلے سے چلنے والے فنڈز بھی بند کردیئے

نائلہ صحتیاب ہوکر دوبارہ اداکاری کے بجائے این جی او کھولنے اور اپنی زندگی پر کتاب لکھنے کی خواہاں تھیں مگر جب انہیں احساس ہوا کہ ان کی زندگی کینسر سے نہیں لڑ پارہی تو انہوں نے حالات سے سمجھوتا کر لیا۔ ان کے چاہنے والوں کی کمی نہیں تھی ۔ آخری مرتبہ  وہ لیاقت نیشنل ہسپتال میں زیر علاج تھیں جہاں ان کو خون کی اشد ضرورت پڑی ۔ ان کے چاہنے والوں نے سوشل میڈیا پر پیغامات کی بھرمار کردی ۔ مگر یہ سچ ہے کہ  خون کے لئے تو لوگ اپیل کرتے ، رقم کوئی نہ دیتا ۔ موجودہ حکومت نے  توفنکاروں پر ستم ڈھاتے ہوئے پہلے سے چلنے والے مالی معاوضے کے فنڈز تک بند کر دیئے ۔ ایسے میں نائلہ اپنے ہی حال میں مست زندگی سے سمجھوتا کر کے کچھ نہ کچھ گلے شکوے کر کے اس دنیا سے چلی گئیں ۔