نورمقدم قتل کیس کی سماعت، ظاہرجعفر کے وکلا نفسیاتی مریض قرار دے کر بچانے کے لئے متحرک ، مقتولہ کی بہن مسلسل روتی رہیں

وقت اشاعت :12دسمبر2021

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، اسلام آباد۔ نورمقدم قتل کیس کی سماعت، ظاہرجعفر کے وکلا نفسیاتی مریض قرار دے کر بچانے کے لئے متحرک ، مقتولہ  کی بہن مسلسل روتی رہیں

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق اسلام آباد کی مقامی عدالت میں نور مقدم قتل کیس کی سماعت ہوئی ۔ اس موقع پر ملزم ظاہر جعفر کے وکلا نے نیا حربہ استعمال کیا اور ظاہر جعفر کو نفسیاتی مریض قرار دلوانے کی کوشش کی تاکہ سزا سے بچا جا سکے ۔ وکلا کے حربے دیکھ کر عدالت میں موجود نور مقدم کی بہن ثنا مقدم آبدیدہ ہو گئیں ۔ مسلسل جعل سازی پر ایک موقع پر وہ جذبات پر قابو نہ رکھ پائیں اور رو پڑیں ۔  مقتولہ کا پوسٹ مارٹم کرنیوالی ڈاکٹر سارہ کا بیان قلمبند  کرلیا ۔ عدالت نے شوکت مقدم کو بیان ریکارڈ کرانے کے لیے اگلی سماعت پر طلب کرلیا۔نور مقدم قتل کیس کی سماعت ایڈیشنل سیشن جج اسلام آباد عطا ربانی نے کی۔مرکزی ملزم ظاہر جعفر، والد ذاکر جعفر،ضمانت پر رہا ملزمہ عصمت آدم جی اور دیگر ملزمان عدالت میں پیش ہوئے۔پہلی مرتبہ  نور مقدم کی بہن بھی کارروائی سننے کے لیے عدالت میں موجود تھیں ۔

دوران سماعت گواہ اے ایس آئی زبیر مظہر پر جرح مکمل کرلی گئی  ۔ ملزمان کے وکلا نے استدعا کی کہ سی سی ٹی وی فوٹیج کو  کمرہ  عدالت میں چلانا چاہتے ہیں لیکن صرف متعلقہ افراد کی موجودگی میں ہی ایسا کیا جائے ۔  نہیں چاہتے کہ مزید فوٹیجز لیک ہوں ، اس لئےمیڈیا کو کمرہ عدالت میں موجود ہونے کی اجازت نہ دی جائے۔عدالت نے تجویز سے اتفاق نہ کیا اور سماعت 15 دسمبر تک ملتوی کردی۔