شکریہ تحریک لبیک والو۔۔

تحریر : چودھری توقیر خالد

مبارک ہو بھائیو ۔۔۔ یورپی یونین نے پاکستان کے خلاف قرار داد پاس کر لی ہے۔ جس میں پاکستان کو انتہا پسند ملک قرار دیتے ہوئے اس پر پابندیوں کی سفارش کی گئی ہے۔

یہ قرار داد ٹی ایل پی کی فرانس کے خلاف حالیہ پرتشدد مظاہروں کے ردعمل میں پاس کی گئی ہے۔ دوران سیشن پاکستان میں عوام کو مارنے اور املاک جلانے کی فوٹیجز پیش کی گئیں۔
قرار داد میں فرانس کے نمائندوں نے یہ تک کہا پاکستان میں فرانس کے خلاف اتنی نفرت ہے کہ تشدد روکنے کی کوشش کرنے والی پولیس کو “فرانس کا ایجنٹ” کہہ کر قتل کیا گیا۔
دوسری دلیل یہ دی گئی کہ ایسے مظاہرے دنیا کے کسی اور مسلم ملک میں نہیں ہوئے یعنی یہ مسلم امہ کا مسئلہ نہیں۔ پاکستان میں ہی انتہاء پسندی پائی جاتی ہے۔

اس سیشن میں یورپ کے تمام ممالک نے حصہ لیا اور پاکستان پر پابندیاں لگانے کے حق میں 681 ووٹ پڑے جب کہ مخالفت میں صرف 3 ووٹ پڑے۔
اتنی بھاری اکثریت کا مطلب ہے کہ پورا یورپ فرانس کے ساتھ کھڑا ہوگیا ہے۔

اسی کا خدشہ عمران خان نے ظاہر کیا تھا اور کہا تھا کہ ہم اس مسئلے کو ھالینڈ والے معاملے کی طرح سفارتی محاذ پر حل کرینگے۔
لیکن یہاں ملاؤوں کی ضد تھی کہ ہم نے گاڑیاں جلانی ہیں اور تعلقات ختم کرو۔

اب ہوگا تمام ملاؤوں اور پاکستانیوں کے ایمان کا ٹسٹ۔
کیونکہ جو پابندیاں زیر غور ہیں ان میں
پاکستانی مصنوعات کو ٹیکس پر دی گئی چھوٹ ختم کرنے،
(جس کے بعد آپ وہاں ککھ نہیں بیچ سکتے)
پاکستان کو یورپ کے تمام ممالک سے بھیجی جانے والی رقوم پر بین لگانے،
اور پاکستان پر سفر اور ویزوں کی پابندیاں لگانا زیر غور ہے۔

اس سے کیا ہوگا؟؟

پاکستان کی کل لیبر فورس کا 45٪ ٹیکسٹائل سے وابستہ ہے۔ یعنی کروڑوں پاکستانی۔ اور یورپ ان کا سب سے بڑا خریدار ہے۔
تقریباً 7 ارب ڈالر یا 1150 ارب روپے کی مصنوعات پاکستانی یورپ بھیج کر اپنے بچوں کا پیٹ پالتے ہیں۔

اور ۔۔۔۔

22 لاکھ پاکستانی پورے یورپ میں کام کرتے ہیں۔ جو اپنے گھروں کو سالانہ تین ارب ڈالر یا 450 ارب روپے بھیجتے ہیں۔

یہ سب بند ہوجائیگا ان شاءاللہ ۔۔ جس کے بعد پاکستانیوں کے غیرت ایمانی کے پیش نظر ان پر اللہ آسمان سے من و سلوا اتارے گا۔

اگر یہ پابندیاں لگ گئیں تو یہ ٹی ایل پی کی پاکستان کے لیے پہلی ایچیومنٹ ہوگی۔

سنا ہے خادم حسین رضوی اقبال کے شعر سناتا تھا۔ آج ایک میں بھی سناتا ہوں ۔۔ !!

تقدیر کے قاضی کا یہ فتویٰ ہے ازل سے
ہے جرم ضعیفی کی سزا مرگِ مفاجات

اگر آپ کے پاس طاقت نہیں ہے تو آپ کو ذلت کی موت مرنا ہوگا یہ ازلی سچائی ہے۔ طاقت پوری کریں پھر جو مرضی کریں۔ یہی ہمیں حضورﷺ کی سنت سے بھی ملتا ہے۔ آپﷺ نے مکہ پر چڑھائی تب تک نہ کی جب تک مطلوبہ طاقت حاصل نہ کر لی۔ لیکن اس قوم کو کون سمجھائے!!!

عمران خان کی تقریر پر اور شائد میری اس تحریر بھی کچھ لوگ نعرے لگائنگے کہ “ہمیں بھوک سے ڈراتے ہو؟”

تو بس تیار رہیں کہ ابھی عشق کا حقیقی امتحان آنے والا ہے۔ لوگوں کی خون پسینے کی کمائی سے خریدی گئی گاڑیوں کو آگ لگانا الگ چیز ہے اور اپنے گھر کی روٹی قربان کرنا الگ چیز۔ ؐخادم حسین رضوی نے ایک تقریر میں کہا تھا کہ میرا ایک مرید پاکستان کا سارا قرضہ چکتا کر سکتا ہے۔

اب وقت آگیا ہے کہ ان مریدوں کو سامنے لائیں تاکہ ہم یورپی یونین کی ان پابندیوں کو جوتے کی نوک پر رکھیں!!

یہ خطرہ بھی موجود ہے کہ یورپی یونین محض ضد میں آکر یا فرانس سے اظہار یکجہتی کرنے تمام یورپ میں گستاخانہ خاکے نہ شائع کر لے۔ اگر ایسا ہوا تو اس کا زمہ دار کون ہوگا؟؟