بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں 18کلومیٹر زیر زمین فالٹ لائن میں ٹکراؤسے زلزلہ ، بڑے آفٹر شاکس کا خطرہ

وقت اشاعت :8اکتوبر2021

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام واشنگٹن ڈی سی ۔ بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں 18کلومیٹر زیر زمین فالٹ لائن میں ٹکراؤسے زلزلہ ، بڑے آفٹر شاکس کا خطرہ  برقرار ہے ۔

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق 850کلومیٹر طویل چمن فالٹ لائن میں زیر زمین حرکت سے بلوچستان میں زلزلہ آیا ۔یہ معلومات دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کو میٹ آفس  کے سینئر حکام سے موصول ہوئی ہیں۔ اس حوالے سے معلوم ہوا ہے کہ  ہرنائی براہ راست ان جھٹکوں سے متاثر ہوا جس کی وجہ سے  شہر کا بڑا حصہ متاثر ہوا ہے ۔ یہ فالٹ لائن یورایشین پلیٹ کو انڈو آسٹریلین پلیٹ سے جدا کرتی ہے ۔ کوئٹہ سمیت بلوچستان کے زیادہ تر اضلاع اسی فالٹ لائن  کے اوپر ہیں ۔ یہی پلیٹ افغانستان سے ہوتی ہوئی وسط ایشیائی ممالک تک جاتی ہے ۔ ماہرین کے مطابق اس پلیٹ میں سالانہ دس ملی میٹر  تک حرکت ہو رہی ہے یعنی یہ پلیٹ اس  خاص رفتار سے سرک رہی  ہے  جو مستقبل  میں  اندازوں کے مطابق کسی بھی وقت کوئی بڑی آفت کو جنم دیتے ہوئے  کئی ممالک کو لپیٹ میں لے سکتی ہے تاہم یہ اندازے کئی دہائیوں سے لگائےجارہےہیں ۔ آٹھ اکتوبر کا زلزلہ بھی اسی فالٹ لائن میں حرکت سے  پیش آیا جس کی وجہ سے آزاد کشمیر کا بڑا حصہ ملیا میٹ ہو گیا۔

بلوچستان زلزلے میں 20افراد جاں بحق 300سے زائد زخمی ہوئے

امریکی ماہرین کے مطابق آزاد کشمیر کا علاقہ باغ  اور بالا کوٹ سےملحقہ علاقے ہر وقت خطرے میں ہیں ۔ بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں آنے والا زلزلہ گو کہ زیادہ شدت کا نہیں تھا مگراسے پھر بھی ریکٹر سکیل پر 5.9کی شدت سے محسوس کیا گیا۔ اس زلزلے کی گہرائی  پندرہ کلومیٹر  زیر زمین تھی جبکہ یہی حساس پلیٹ زلزلے کا مرکز تھی ۔ اسی وجہ سے  زلزلہ اسی خاص علاقے کے اندر آیا تاہم اس کے اثرات کئی سو کلومیٹر دور تک محسوس کئے گئے ۔

فالٹ لائن پر موجود علاقے طور غر ،لورالائی  ،کوئٹہ، سبی  ،پشین،مستونگ ،چمن ،قلعہ سیف اللہ ،زیارت، دکی میں بھی جھٹکے محسوس کیے گئے۔ ۔  آفٹرشاکس بھی جاری ہیں ۔ زلزلے میں اب تک بیس ہلاکتیں رپورٹ ہو چکی ہیں جبکہ تین سو سے زائد افراد زخمی ہیں ۔ کوئٹہ کے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے ۔ این ڈی ایم اے نے سامان سے لدے 16ٹرک بھی بھجوا دیئے ہیں ۔

واپس مرکزی صفحے پر جائیں