ملک میں کوئی مقدس گائے نہیں، حکم کریں ہم ایکشن لیں گے، سانحہ اے پی ایس کیس میں وزیراعظم کا جواب

وقت اشاعت :11 نومبر 2021

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، اسلام آباد۔ ملک میں کوئی مقدس گائے نہیں، حکم کریں ہم ایکشن لیں گے، سانحہ اے پی ایس کیس  میں وزیراعظم کا جواب،ملبہ پرویز مشرف حکومت پر بھی ڈال دیا۔

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق سانحہ اے پی ایس کیس میں وزیراعظم عمران خان اور ججز صاحبان کا مکالمہ بھی ہوا۔ جب ججز نے اے پی ایس کے شہدا کے لواحقین کا سوال اٹھایا تو وزیراعظم نے کہا بچوں کے والدین کو اللہ صبر دے گا، ہم معاوضہ دینے کے علاوہ اور کیا کرسکتے تھے ؟یہ بھی پتا لگائیں کہ 80 ہزار افراد کس وجہ سے مارے گئے؟ یہ بھی پتا لگائیں کہ 480 ڈرون حملوں کا ذمہ دار کون ہے؟اخلاقی ذمہ داری پر کیسے کسی کے خلاف ایف آئی آر درج کر دیں؟سابق صدر پرویز مشرف نے ہم  پر امریکہ کی جنگ مسلط  کی۔اس وقت بھی کہا  کہ امریکہ کی جنگ ہماری جنگ نہیں۔

 اس پر جسٹس اعجاز نے کہا والدین کو مطمئن کرنا ضروری ہے،وہ  چاہتے ہیں اس وقت کے حکام کے خلاف کارروائی ہو۔آپ کو یہ بتانا ہوگا کہ کیا کارروائی کی گئی ۔ معاوضہ نہیں یہ لوگ انصاف مانگتے ہیں یہ لوگ اپنے بچوں کی واپسی چاہتے ہیں کون لا کر دے سکتا ہے ان کے بچے ؟ اس دوران وزیراعظم نے ججز کو روک کر اپنی بات جاری رکھنا چاہی اور کہا کہ ہم آئین کی بالادستی کے قائل ہیں ۔ جب یہ سانحہ ہوا تو میں خود چل کر متاثرین کے پاس گیا تھا ان کو ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا تھا۔

اس دوران چیف جسٹس نے دوبارہ کہا کہ لواحقین کےلئے معاوضہ کوئی اہمیت نہیں رکھتا۔اس دوران وزیراعظم نے دوبارہ مشرف انتظامیہ پر بات لے جانا چاہی تو ججز نے ان کو نہ ٹوکا مگر کوئی ردعمل بھی نہ دیا۔ وزیراعظم کی بات مکمل ہونے کے بعد عدالت نے اس معاملے میں فوج اور حکومت دونوں کو قصور وار قرار دیا اور سماعت ملتوی کردی ۔