ہمیں پاکستان کاحصہ سمجھو، ایسا نہ ہولوگ کچھ اورسوچنا شروع کردیں۔۔ کیا یہ وزیراعلیٰ سندھ کی کھلی دھمکی ہے ؟

وقت اشاعت :12دسمبر2021

قاسم چوہان ، بیوروچیف ،دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، کراچی ۔ ہمیں پاکستان کاحصہ سمجھو، ایسا نہ ہولوگ کچھ اورسوچنا شروع کردیں۔۔ کیا یہ وزیراعلیٰ سندھ کی کھلی دھمکی ہے ؟دھیمے مزاج کے مراد علی شاہ نے پی ٹی آئی کو چکرا کر رکھ دیا ۔

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق سندھ اسمبلی میں بلدیاتی ایکٹ بل کی منظوری کےد وران پی ٹی آئی اپوزیشن اور سندھ سرکار آمنے سامنے رہے ۔ سندھ اسمبلی میں جیالوں اور کھلاڑیوں  کی لڑائی اس حد تک پہنچ گئی کہ ارکان گتھم گتھا ہو گئے ۔ایک دوسرے پرجوتیاں برسا نے سے بھی دریغ نہیں کیا ۔ اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے پارلیمانی لیڈر نے بل کی کاپیاں پھاڑ کر وزیراعلیٰ سندھ پر اچھال دیں جس سے ماحول مزید گرم ہوگیا اور دونوں جانب سے شدید نعرے بازی شروع ہوگئی ۔ ایوان آدھے گھنٹے تک میدان جنگ بنا رہا۔ اپوزیشن کے سخت احتجاج کے باوجود پیپلز پارٹی   نئے بلدیاتی نظام کا بل کثرت رائے سے منظور کرانے  میں کامیاب  ہو گئی ۔ دوسرے بل کی رو سے سالڈ ویسٹ مینجمنٹ بورڈ میئرکےماتحت کرنےکابل بھی  پاس ہو گیا۔

وزیراعلیٰ نے کیا وارننگ دی ؟

اجلاس کےد وران وزیراعلیٰ سندھ انتہائی جارحانہ موڈ میں دکھائی دیئے ۔ دھیمے مزاج کے لئے مشہور مراد علی شاہ نے اس مرتبہ اپوزیشن کو پوری طاقت سے تنقید کا نشانہ بنایا۔ انہوں نے  کہا کہ سندھ کی اپوزیشن ان پڑھ ہے ۔ وفاقی حکومت جاہل ہے ۔ انہی جاہلوں کی وجہ سے ہم کام کرنا بھی چاہیں تو نہیں کر پارہے ۔ ہماری اکثریت ہے ہم یہاں مرضی سے فیصلے کریں گے ۔ وزیراعلیٰ نے یہاں تک کہہ دیا کہ ہمیں پاکستان کا حصہ سمجھا جائے ، کہیں ایسا نہ ہو  کہ لوگ کچھ اور سوچنا شروع کردیں ۔وارننگ کے بعد پی ٹی آئی کی اپوزیشن بھی سیخ پا ہو گئی اور جوابی وار شروع ہو گئی ۔ مگر کیا وزیراعلیٰ سندھ کی دھمکی سوچی سمجھی ہے یا جوش خطابت میں وہ بولتے ہی چلے گئے ؟

پی ٹی آئی سندھ کے رہنما خرم شیر زمان کی دی سپر لیڈ ڈاٹ کام سے خصوصی گفتگو

 دی سپر لیڈ ڈاٹ کام سے خصوصی گفتگو میں پی ٹی آئی سندھ کے رہنما خرم شیر زمان نے کہا کہ پیپلز پارٹی صوبے میں ناکامیوں پر مایوس ہے اور غصہ ادھر اُدھر نکالنا چاہتی ہے ۔ مراد علی شاہ کا یہ بیان انتہائی قابل مذمت ہے ۔

انہوں نے کہا کہ یہ پیپلز پارٹی کی اپنی خواہش تو ہوسکتی ہے مگرسندھ کے عوام ان کے ساتھ نہیں ہیں ۔ لوگ صرف یہ سوچ رہے ہیں کہ پیپلز پارٹی سے چھٹکارا کیسے پانا ہے ۔ اگر پیپلز پارٹی کی ایسی سوچ ہے  تو یہ ان کی اپنی چوائس ہےمگر یاد رکھیں سندھ کے عوام باشعور ہیں وہ اب پیپلز پارٹی کی لوٹ  مار کے جھانسے میں نہیں آئیں گے ۔