روس اس لئے گیا تاکہ عوام کے لئے  30فیصد سستی گندم خرید سکوں ،عمران خان کے دعوے پر سب حیران ؟

وقت اشاعت :22اپریل2022

 ندیم چشتی ، بیورو چیف ، دی سپرلیڈ ڈاٹ کام، اسلام آباد۔ روس اس لئے گیا تاکہ عوام کے لئے  30فیصد سستی گندم خرید سکوں ،عمران خان کے دعوے پر سب حیران ؟ حیران کن حقائق سامنے آگئے ۔

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق عمران خان نے لاہور جلسے میں دعویٰ کیا کہ وہ روس گندم خریدنے گئے تھے ۔ وہ پاکستان کے عوام کو ریلیف دینے کے لئے سستی گندم خریدنا چاہتے تھے ۔ روس سے یہ گندم 30فیصد سستی ملنی تھی جس سے پاکستان میں عوام کو ریلیف ملنا تھا۔

عمران خان نے پہلی مرتبہ دورہ روس کے حوالے سے اپنے موقف سے آگاہ کردیا ۔ اس سے پہلے انہوں نے یہ کہا تھا کہ دورہ روس پہلے سے شیڈول ہے اس کا یوکرین جنگ اور موجودہ حالات سے کوئی تعلق نہیں ۔  سابق وزیراعظم اور اس وقت کے وزیر اطلاعات فواد چودھری نے یہ بھی کہا تھا کہ یہ سرکاری دورہ ہے اور اس دورے کے دوران متعدد مفاہمتی یادداشت اور تجارتی معاہدے ہونگے ۔ اگرچہ بعد میں ثابت ہوا کہ یہ دورہ ورکنگ ویزے پر تھا یعنی عمران خان روس کے سرکاری مہمان یعنی سٹیٹ گیسٹ نہیں تھے ۔

دوسری جانب اس دورے میں تجارتی معاہدہ ہوا نہ ہی کوئی مفاہمتی یادداشت پر دستخط ہوئے ۔ البتہ وفود کی سطح پر مذاکرات کے دوران پاکستانی آفیشلز نے مشرف دور سے زیر التوا گیس پائپ لائن منصوبے میں سرمایہ کاری کی درخواست ضرور کی  مگر روس نے مثبت جواب نہ دیا۔ یہی نہیں روسی حکام نے مشترکہ اعلامیہ تک جاری نہ کیا۔ ایسے میں گندم کی خریداری کا معاملہ کہاں سے سامنے آگیا ؟

کیا پاکستان روس سے 30 فیصد گندم خریدنے والا تھا؟

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام نے معاملے کی تہہ تک پہنچنے کے لئے پاسکو حکام سے رابطہ کیا جبکہ وزارت تجارت کے حکام سے بھی موقف لینے کی کوشش کی ۔ ایک سینئر  افسر نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر بتایا کہ پاکستان نے گندم کی خریداری کا کوئی منصوبہ نہیں بنایا تھا۔انہوں نے بتایاکہ گندم یا چینی کی اس طرح کی خریداری کا معاملہ ای سی سی اجلاس میں لازمی آتا ہے مگر دورہ روس سے پہلے ایسی کوئی پلاننگ سامنے نہیں آئی ۔

 واضح رہے کہ عمران خان خود بھی دعویٰ کر چکے تھے کہ ملک میں گندم کی ریکارڈ پیداوار ہوئی ہے ایسے میں یہ سوال پیدا ہو گیا  ہے کہ عمران خان بمپر کراپ کے باوجود روسی گندم خریدنے میں  کیوں دلچسپی رکھتے تھے ؟دوسرا اہم سوال یہ بھی ہے کہ پاکستان کی جانب سے گندم کی خریداری کا مشن خفیہ کیوں رکھا گیا ؟ کیا یہ دعویٰ سچ بھی ہے یا نہیں ؟ ن لیگی سیاسی رہنما اس سے اتفاق نہیں کرتے ۔

وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا  ٹویٹ

جلسے کے بعد وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ نے سخت ردعمل دیا اور عمران خان کی تمام باتوں کورد کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ   ‘خاص حالت’ میں خطاب کرنے والے کو علاج کی ضرورت ہے۔ کوئی اسے اسپتال لے جائے ،سرکاری خرچ پر علاج کرانے کو تیار ہیں۔

انہوں نے کہا کہ غلطی ٹھیک ہوگئی، اب غلطی کے ذہنی علاج کی ضرورت ہے ۔ معیشت تباہ کرکے ” میر جعفرنیازی“ نے پاکستان کے خلاف سازش کی تھی۔ حکومت بدلتے ہی ”امپورٹڈ وزیر اینڈ مشیر“ واپس ایکسپورٹ ہونا شروع ہوگئے ہیں۔جو 20 کلو مجھ پر ڈالی تھی،اس کا کچھ کوٹہ خود تو نہیں رکھ لیا؟ عمران نیازی کا ڈوپ ٹیسٹ کرانے کی ضرورت ہے۔