کراچی مسکن چورنگی میں بارودی مواد کس نے جمع کر رکھا تھا؟

قاسم چوہان ۔سپرلیڈ کراچی۔ کراچی مسکن چورنگی میں بارودی مواد کس نے جمع کر رکھا تھا؟21اکتوبر کو تباہ ہونے والی عمارت پر بنی کمیٹی کی رپورٹ منظر عام پر آگئی ۔ بڑے انکشافات سے بڑے سوالات نے جنم لے لیا ۔

کراچی مسکن چورنگی  کی تباہ ہونے  والی عمارت میں بارودی مواد کی موجودگی کا انکشاف  ہوا ہے  ۔ اس عمارت میں 21اکتوبر کو اچانک دھماکہ ہوا تھا جس کے بعد عمارت منہدم ہوگئی ۔ اس سانحے میں 9افراد ہلاک جبکہ 22زخمی ہوئے ۔ ابتدائی طور پر اسے گیس سلنڈر دھماکہ قرار دیا گیا جس کے بعد انکوائری کمیٹی بنائی گئی ۔ اس عمارت کے ڈھیر کے قریب بارود کی بو محسوس ہوئی جس کے بعد نمونے کراچی یونیورسٹی کی لیبارٹری بھجوائے گئے ۔ تازہ ترین رپورٹ کے مطابق اس عمارت میں بارود کی موجودگی کی تصدیق ہوگئی ہے ۔ جس سے تفتیش کا رخ واضح ہو گیا یعنی دھماکہ گیس سلنڈر سے نہیں بلکہ بارودی ڈھیر سے ہوا۔

ایسا ہی ایک دھماکہ ڈیفنس لاہور میں بھی ہوا تھا

 کراچی یونیورسٹی  لیب   نے خطرناک بارودی مواد ٹی این ٹی کی موجودگی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ   ٹی این ٹی مواد ماضی میں بڑی دہشت گر دکارروائیو ں میں استعمال ہوچکا ہے۔سکیورٹی ذرائع کے مطابق رہائشی عمارت میں بڑا بارودی مواد کا ذخیرہ لمحہ فکریہ ہے ۔ واضح رہے کہ ایسا ہی دھماکہ لاہو ر کے علاقے ڈیفنس کی مارکیٹ میں ہوا تھا جس میں چار افراد ہلاک اور دس زخمی ہوئے تھے ۔ اس دھماکے میں بھی نامعلوم افراد نے بارودی مواد جمع کر رکھا تھا ۔ کسی کے گمان میں بھی نہیں تھا کہ کمرشل مارکیٹ کی اس عمارت میں بارودی مواد ذخیرہ کیا گیا ۔ کراچی میں مسکن چورنگی دھماکے کےبعد مقامی رہائشیوں نے بھی حیر ت کا اظہار کیا ۔ مختلف میڈیا رپورٹس کے مطابق بعض حلقے  ایسے عمارتوں کو “سیف ہاؤس “قرار دیتے ہیں ۔