اسرائیلی جارحیت پر او آئی سی کی مشترکہ قراردادکیا اہمیت رکھتی ہے ؟

سپر لیڈ نیوز، واشنگٹن ڈی سی ۔ سرائیلی جارحیت پر او آئی سی کی مشترکہ قراردادکیا اہمیت رکھتی ہے ؟اسرائیلی جارحیت پر  او آئی سی  ہم آواز دکھائی دی ۔ ورچوئل بیٹھک میں   مسئلے پر تفصیلی مشاورت کی گئی ۔

سپر لیڈ نیوز کے مطابق  اسلامی ممالک کی  نمائندہ تنظیم او آئی سی  کا ورچوئل اجلاس منعقد ہوا جس میں مسلم ممالک کے وزرائے خارجہ نے شرکت کی ۔ پاکستان کی نمائندگی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کی ۔ اجلاس کے بعد  مشترکہ قرارداد میں یہودی آباد کاری  پر تحفظات  ظاہر کئے گئے ۔ اسرائیل کو حالات کی خرابی کا  ذمہ دار قرار دے دیا گیا۔   مظالم فوری بند کرنے کامطالبہ  بھی سامنے آگیا۔ اجلاس کے بعد شاہ محمود قریشی نے بریفنگ میں کہا  پاکستان نہتے فلسطینیوں کے ساتھ ہے ، ہر فورم پر آواز اٹھا رہے ہیں ۔ اسرائیل  کو  کسی صورت معاف نہیں کیا جا سکتا۔  غزہ میں عمارتیں ملبے کا ڈھیر بن  رہی ہیں ۔ اگر بمباری نہ رکی تو  ذمہ دار عالمی طاقتیں ہوں گی ۔ اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل کیا جائے ۔ میڈیا ہاؤسز کو نشانہ بنانا  فلسطینی عوام کی آواز دبانے کی منظم سازش ہے ۔  

اسرائیلی جارحیت پر او آئی سی کی مشترکہ قراردادکیا اہمیت رکھتی ہے ؟

اس حوالے سے یونیورسٹی آف پنجاب شعبہ سیاسیات کے پی ایچ ڈی سکالر ڈاکٹربلال کاظمی  نے سپر لیڈ نیوز سے گفتگو کی اور اسلامی ممالک کی کاوشوں کا  مختصر جائزہ پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ او آئی سی نے اپنے طور پر اسرائیلی وزیراعظم پر دباؤ ڈالنے کی کوشش کی ہے تاہم یہ کوشش بے کار ہے ۔

اسرائیل ایک بڑی فوجی طاقت ہے ۔ سوائے ترکی کے کوئی بھی مسلم ممالک اسرائیل کو دھمکی آمیز پیغام دینے کی پوزیشن میں نہیں ۔ عرب ممالک کے اپنے مفادات ہیں جس  میں تبدیلی کا کوئی امکان نہیں ۔ دوسری جانب اسرائیل ایسے بیانات کو اہمیت ہی نہیں دیتا ۔ انہوں نے کہا کہ  مسلم امہ یا دوسرے لفظوں میں  مسلم ممالک کو متحد ہونے کی ضرورت ہے لیکن یہ ایک مشکل ٹاسک ہے ۔ ایسےمیں او آئی سی کی مشترکہ قرارداد ایک کاغذ کا ٹکڑا یا اپنے آپ کو حوصلہ دینے والی بات ہے ۔