وزیراعظم کے خلاف کن متنازع نعروں پر حکومتی ارکان بھڑکے ؟

وقت اشاعت :16جون2021

سپر لیڈ نیوز، اسلام آباد۔ وزیراعظم کے خلاف کن متنازع نعروں پر حکومتی ارکان بھڑکے ؟ وزیر اطلاعات نے الزام ن لیگی رکن اسمبلی علی گوہر بلوچ پر دھر دیا۔لیکن سوال یہ ہے کہ وزیراعظم کے خلاف  کن متنازع  نعروں پر حکومتی ارکان بھڑکے ؟

سپر لیڈ نیوز  کے مطابق  قومی اسمبلی کے اجلاس میں ارکان لڑ پڑے ۔ ایک دوسرے کو گالیاں نکالیں نازیبا زبان استعمال کی ، ایک دوسرے پر بجٹ کی کاپیاں بھی برسا دیں ۔ اجلاس کے بعد فواد چودھری نے ٹویٹ کیا اور رکن اسمبلی علی گوہر بلوچ پر سارا الزام عائد کیا ۔ انہوں نے کہا کہ علی گوہر بلوچ نے سب سے پہلے نعرے بازی شروع کی ۔ گالیاں نکالیں جس کے بعد پی ٹی آئی کے نوجوان ارکان اسمبلی جذباتی ہو گئے یوں لڑائی کا سلسلہ شروع ہو گیا۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن نے پہل کی ان کو ایسے نہیں کرنا چاہیے تھا۔ دوسری جانب ن لیگی ارکان کو بجٹ کی کاپیاں مارنے والے پی ٹی آئی کے  علی نواز اعوان  نے کہا کہ  جو ہوا اچھا نہیں ہوا۔ اپوزیشن  کی طرف سے دھکم پیل ہوئی ۔ گالیاں دی گئیں ۔جوابی طور پر ایسا کرنا پڑا۔

علی گوہر بلوچ نے کیا نعرے لگائے ؟

ن لیگی رکن اسمبلی علی گوہر بلوچ پر فواد چودھری کے الزامات کے بعد سوال یہ پیدا ہوا کہ آخر علی گوہر نے کونسے ایسے نعرے لگائےتھے جو پی ٹی آئی کے ارکان اسمبلی کو ناگوار گزرے ؟ سپر لیڈ نیوز ذرائع کے مطابق اس لڑائی کاآغاز بجٹ پیش کرنے کے دوران ہی ہوا تھا۔ وزیر خزانہ شوکت ترین کی بجٹ تقریر کے دوران اپوزیشن نے سخت احتجاج ریکارڈ کرایا۔ شوکت ترین سمیت پی ٹی آئی حکومت کے خلاف نعرے بازی کی گئی ۔ ایسے میں علی گوہر بلوچ  نے عمران خان کے سامنے آکر نعرے بازی شروع کر دی ۔ علی گوہر کا  دیگر ارکان نے بھی ساتھ دیا ۔

ذرائع کے مطابق ان نعروں میں ڈونکی کنگ ،نشئی حکومت کے نعرے بھی لگے ۔ وزیراعظم عمران خان کی موجودگی میں ایسے نازیبا نعروں کے بعد ایوان کا ماحول تلخ ہو گیاجس کا خمیازہ اپوزیشن کو بجٹ سیشن اجلاس کے دوسرے روز بھگتنا پڑا جب حکومتی ارکان نے بدلہ لیتے ہوئے اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کی تقریر میں مداخلت شروع کر دی ۔

منگل کے روز اجلاس میں کیا پھر وہی متنازع نعرے گونجے ؟

سپر لیڈ  نیوز ذرائع کے مطابق منگل کے روز حکومتی ارکان نے جب شہبازشریف کی تقریر میں خلل ڈالا تو ایک مرتبہ پھر بعض ن لیگی ارکان اسمبلی نے وزیراعظم عمران خان کے خلاف نازیبا نعرے لگائےجس پر جھڑپ شروع ہو گئی اور دیکھتے ہی دیکھتے ایوان میں بجٹ کی کاپیاں چلنے لگیں ۔ واضح رہے کہ بجٹ کے بھاری مسودے لگنے سے رکن اسمبلی ملیکہ بخاری زخمی بھی ہو ئیں ۔