ایون فیلڈ، العزیزیہ ریفرنس میں اپیلیں خارج ہونے کے بعد کیا آپشنز بچ گئیں ؟

وقت اشاعت :25جون2021

ندیم چشتی ، سپر لیڈ نیوز، اسلام آباد۔ ایون فیلڈ، العزیزیہ ریفرنس میں اپیلیں خارج ہونے کے بعد کیا آپشنز بچ گئیں ؟قانونی ماہر بیرسٹر طاہررندھاوا نے اولین آپشن بتادی ۔

سپر لیڈ نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر طاہر رندھاوا نے کہا کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کی جانب سے ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں احتساب عدالت سے سزاؤں کے خلاف نوازشریف کی دونوں اپیلیں خارج ہونے کے بعد واحد آپشن گرفتاری کی رہ گئی ہے ۔

انہوں نے کہا کہ عدالت عالیہ کے نو صفحات پر مشتمل تحریری فیصلے کےمطابق نواز شریف بغیر کسی بڑی وجہ سے عدالت سے مسلسل غیر حاضر ہونے کی وجہ سے اپیل کا حق کھو چکے ہیں ۔ایسے میں ایک واضح آپشن یہی ہے کہ وہ واپس آئیں سرنڈر کریں ۔ پھر عدالت ان کی نظر ثانی درخواست سنے گی اور قانون کےمطابق تمام آپشن دیکھ کر فیصلہ دے گی ۔

انہوں نے کہا کہ نوازشریف اگر مفرور قرار پانے سے پہلے پیش ہوجاتے تو شاید صورتحال مختلف ہوتی ۔ مگر قائد ن لیگ نے ایک مرتبہ پھر خود ساختہ جلا وطنی کو ترجیح دی ہے جس سے ان کے پاس قانونی میدان میں ناکامی ہی رہ گئی  ہے

ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں کب کیا ہوا ؟

 جولائی 2018 میں  احتساب عدالت  نے نواز شریف کو 11 اور مریم نواز کو آٹھ سال قید کی سزا سنائی تھی ۔ اسی کیس میں مریم نواز کے شوہر کیپٹن ریٹائرڈ صفدر ملک کو ایک سال کی قید بھی سنائی گئی تھی ۔ 19ستمبر 2018 کو اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فیلڈ ریفرنس میں احتساب عدالت کی جانب سے مریم نواز اورصفدر ملک کو سنائی گئی سزا معطل کردی تھی ۔ جس کے بعد دونوں کی رہائی عمل میں آئی تھی ۔

اسی طرح 24 دسمبر 2018 کو احتساب عدالت نے نواز شریف کو فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں بری کیا۔ دوسری جانب عدالت نے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید کی سزا سنائی تھی۔ جس کے بعد نیب نے انہیں گرفتار کر کے اڈیالہ جیل منتقل کر دیا تھا۔

ایون فیلڈ، العزیزیہ ریفرنس میں اپیلیں خارج ہونے کے بعد کیا آپشنز بچ گئیں ؟