اسلام آباد میں ایک جیسے کیسز، مگر نسیم بی بی کے حق میں کوئی کیوں نہیں بول رہا ؟

وقت اشاعت :28جولائی2021

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، اسلام آباد۔ اسلام آباد میں ایک جیسے کیسز، مگر نسیم بی بی کے حق میں کوئی کیوں نہیں بول رہا ؟راولپنڈی کے مضافات میں نسیم بی بی اور اس کے بچے کو قتل کر دیا گیا تھا۔

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق شہر اقتدار اور راولپنڈی میں دو ایک جیسے کیسز میڈیا کی زینت بنےہیں ۔ نور مقدم کے قاتل کوتو گرفتار بھی کرلیا گیا جبکہ سماجی حلقے نسیم بی بی سے زیادہ نور مقدم کو انصاف فراہم کرنے کا مطالبہ کر رہے ہیں ۔ اس  کی وجہ میڈیا کی وہ توجہ ہے جو فی الحال صرف نور مقدم کیس پر مرکوز ہے ۔ دی سپر لیڈ ڈاٹ کام راولپنڈی میں قتل ہونے والی نسیم بی بی کے کیس کی تفصیلات سامنے لے آیا۔ ظلم اور وحشت کی یہ داستان نور مقدم کیس سے زیادہ ہولناک ہے ۔

نسیم بی بی  پر تشدد کا واقعہ چار روز قبل پیش آیا۔ راولپنڈی کے تھانہ چونترہ کی حدود میں ایک شخص نے نسیم بی بی کو ویرا نے میں بچے سمیت بلایا اور تیز دھار آلے سے حملہ کردیا۔ نسیم بی بی زمین پر گری جبکہ اس کے ہاتھ میں اس کا چودہ ماہ کا بچہ بھی تھا۔ سفاک ملزم نے اسی تیز دھار آلے سے اس کے بچے کا سر تن سے جدا کر دیا جبکہ نسیم  کو بھی کاری ضربیں پہنچائیں ۔ اس دوران چند راہ گیر وہاں آئے تو ملزم نے دوڑ لگا دی۔ نسیم بی بی نے زخمی حالت میں اپنے بچے کی لاش اٹھائی اور قریب  موجود نوجوان کے موبائل فون سے ریسکیو سروس کو کال کی ۔ بچے کی لاش ہسپتال منتقل کی گئی جبکہ نسیم بی بی کو انتہائی نگہداشت کےو ارڈ  میں داخل کردیا گیا۔

نسیم بی بی کا بچہ موقع پر جبکہ وہ خود ہسپتال میں ایک روز داخل رہنے کے بعد چل بسی

پیر کے روز نسیم بی بی بھی زخموں اور بچے کے قتل کے گہرے صدمے  کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسی ۔ پولیس نے مقدمہ درج کر کے کارروائی کا آغاز کیا ۔ دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق ملزم کی گرفتاری  کے لئے تین ٹیمیں تشکیل دی گئیں مگر وہ ہاتھ نہ آیا نہ ہی کوئی سراغ ملا۔ بدھ کے روز ملزم اچانک پولیس سٹیشن آن پہنچا اور کیس کی تفصیلات سے آگاہ کرتے ہوئے  اقبال جرم کر لیا اور  گرفتاری دے دی۔

ملزم کا نام واجد علی ہے ۔ اس نے پولیس کو بتایا کہ اسی نے نسیم بی بی کو بلایا تھا اور قتل کی منظم واردات کی تھی ۔ملزم نے بتایا کہ اسے  پولیس  مقابلے میں مارے جانے کا ڈر تھا اس لئے وہ خود پیش ہو گیا۔  دوسری جانب سی پی او راولپنڈی نے کہا ہے کہ ملزم پولیس کی حراست میں ہے ۔ کیس میں تمام پہلوؤں کا جائزہ لیں گے ملزم سے تفتیش جاری ہے ۔

یہ بھی پڑھیے