کپڑے پھاڑے گئے، جسم کا ہر حصہ نوچا گیا،ڈھائی گھنٹے تک ہجوم میرے جسم کے ساتھ کھیلتا رہا، پاکستان کی بیٹی ہونے پر شرمندہ ہوں

وقت اشاعت :19اگست2021

علی نقوی ، دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، لاہور۔ کپڑے پھاڑے گئے، جسم کا ہر حصہ نوچا گیا،ڈھائی گھنٹے تک ہجوم میرے جسم کے ساتھ کھیلتا رہا،  پاکستان کی بیٹی  ہونے پر شرمندہ ہوں ، یہ دلخراش بیان لاہور میں بربریت کا نشانہ بننے والی ٹک ٹاکر عائشہ کی طرف سے سامنے آیا ہے ۔

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق لاہور کے گریٹر اقبال پارک میں چودہ اگست کو وحشت ناک واقعہ پیش آیا۔ ٹک ٹاکر عائشہ اپنے ساتھی کے ساتھ ٹک ٹاک شوٹ کرنے مینار پاکستان گئیں تو بعض لڑکوں نے انہیں پہچان کر سیلفیاں لینا شروع کر دیں ۔ اس کے بعد جو کچھ ہوا جو ناقابل بیان  ہے ۔

ٹک ٹاکر عائشہ نےپاکستان کے ایک معروف ویب ٹی وی ڈیلی پاکستان   کو اپنے ساتھ بیتے واقعات کی روداد سنا ئی ۔

انہوں نے کہا کہ  کپڑے پھاڑے گئے، جسم کا ہر حصہ نوچا گیا،ڈھائی گھنٹے تک ہجوم میرے جسم کے ساتھ کھیلتا رہا،  پاکستان کی بیٹی  ہونے پر شرمندہ ہوں ۔ ہجوم میں تین سے چار سو کے قریب افراد تھے ۔ میں وہاں سے نکلنا چاہتی تھی مگر ان تمام افراد نے مجھے گھیر لیا ۔ میرے قریب آگئے اور تصاویر بنانے کی آڑ میں جسم کو چھونے لگے ۔ بعض نوجوان مجھے ہاتھ سے پکڑ کر ایک طرف لے جانے لگے ۔ میں بے بس تھی ۔ سمجھ نہیں پارہی تھی کہ ایسا کیوں ہو رہا ہے ۔ ایک وقت میں سوچا کہ تالاب میں چھلانگ لگا دوں۔ میرے کپڑے اتارے گئے یہ اوباش مجھے نوچ رہے تھے ۔ کوئی فحاشی نہیں پھیلائی ۔ میں نے کبھی فحش لباس نہیں پہنا پھر انہوں نے میرے ساتھ ایسا کیوں کیا ؟میں اپنے یو ٹیوب چینل کےلئے فوٹیج بنانے گئی  تھی ۔ پولیس کو دو مرتبہ کال کی  مگر کوئی مدد  کو نہیں آیا۔ مینار پاکستان کے اس حصے میں پولیس کاایک بھی اہلکار نہیں تھا۔ یہ سب کربناک تھا۔

وزیراعظم کا نوٹس اور اب تک کی صورتحال

وزیراعظم عمران خان نے گریٹر اقبال پارک واقعے  کا نوٹس لے لیا ہے۔ بدھ کے روز انہوں نے آئی جی پنجاب کو فون کیا اور معاملے پر تبادلہ خیال کیا۔ وزیراعظم نے   خاتون سےدست درازی کرنےوالوں کو فوری گرفتار کرنے  کی ہدایت کی ۔  وزیراعظم آفس کے نوٹس کے بعد پنجاب حکومت بھی الرٹ ہو گئی ۔ فیاض الحسن چوہان نے  متاثرہ لڑکی سے رابطہ کیا اور ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرائی ۔

اس موقع پر وزیراعلیٰ پنجاب نے ٹویٹ کیا کہ چھٹی والے روز بھی نادرا کے اہلکار ملزموں کی شناخت کےلئے دفتر میں موجود ہیں ۔ خاتون کو انصاف فراہم کیا جائے گا۔ سپر لیڈ نیوز نے سی سی پی او آفس سے رابطہ کیا تو پولیس کی جانب سے بتایا گیا کہ چار ٹیمیں تشکیل دےدی گئی ہیں ۔ جلد ملزموں کو پکڑ لیا جائے گا۔ فوٹیجز کی مدد سے سراغ لگانے کی کوشش کی جارہی ہے ۔ نادرا کو ڈیٹا بھجوا دیا گیا ہے ۔