کیاآئی جی پنجاب نے2گھنٹےبھیس بدل کر شہرکاگشت کیا؟

علی نقوی ، دی سپر لیڈ،لاہور۔ کیاآئی جی پنجاب نے2گھنٹےبھیس بدل کر شہرکاگشت کیا؟ لاہور ہائیکورٹ نے موٹر وے  واقعہ کے بعد آئی جی سمیت پولیس کے سینئر افسروں کو روزانہ دو گھنٹے رات کو گشت کرنے کا حکم دیاتھا۔

سپر لیڈ نیوز کےمطابق لاہورہائیکورٹ میں موٹر وے زیادتی کیس پر جوڈیشل کمیشن تشکیل دینے کی سماعت ہوئی ۔ اس موقع پر چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ نے پولیس کی سرزنش کرتے ہوئے ریمارکس دئیے کہ اگرپولیس قبضہ گروپ بن جائے تو موٹروے جیسے واقعات ہوتے رہیں گے۔

چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد قاسم خان نےمیاں آصف محمود اور ندیم سرور ایڈووکیٹ کی درخواستوں پر سماعت کی ۔   چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ ۔۔ آئی جی پولیس پنجاب روزانہ کتنے گھنٹے بھیس بدل کر گشت کیا کریں گے ؟ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ آپ کا پیٹرولنگ سسٹم  فیل ہو گیا ہے ۔ رات 11 سے 1 بجے تک ہر ضلع میں ایک سینئر افسر سڑک پر ہونا چاہیے ۔  

پولیس کا نظام فیل ہوچکا، لاہور ہائیکورٹ

چیف جسٹس نے قرار دیا کہ پولیس کا نظام فیل ہو چکا ہے ۔ گشت کرنے کا نظام بھی ناکام ہے۔ گاڑیوں میں وائرلیس چلتا ہے تو معلوم ہوتاہے کہ اہلکار گھر بیٹھے کھانا کھا رہےہیں۔

یہ بھی پڑھیئے:کیا زیادتی کے ملزموں کو سرعام پھانسی ہونی چایے ؟

دوسری جانب متروکہ وقف املاک بورڈ اراضی کیس کی سماعت بھی ہوئی ۔ اس کیس میں بھی پولیس کے خلاف سخت ریمارکس سامنے آئے ۔ چیف جسٹس نے کہا کہ  پولیس کیا قبضہ گروپوں کے ساتھ ہے ؟ ایسا کب تک ہوتا رہے گا۔

عدالتی حکم کے مطابق کیاآئی جی پنجاب نے2گھنٹےبھیس بدل کر شہرکاگشت کیا؟

سپر لیڈ نیوز کے مطابق محکمہ پولیس نے نہ تو اس حوالے سے کوئی تصویر جاری کی ۔ نہ ہی سینئر افسروں کےبھیس بدل کراہم سڑکوں پرموجودگی کے شواہد ملے۔