خون میں کیلشیم کی مقدار کو کنٹرول کرنے کا حیرت انگیز نظام

محمد شاہ رخ ۔ دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ۔

ہارمونز ایسے کیمیکلز ہیں جو ہمارے جسم کے آرگنز جنہیں گلینڈ کہتے ہیں میں بنتے اور خارج ہوتے ہیں۔یہ ہارمونز ہمارے جسم میں ہونے والے بہت سے اہم افعال کو کنٹرول کرتے ہیں۔مثال کے طور پر پچوٹری گلینڈ کے ہارمونز ہماری گروتھ اور قد وغیرہ کو کنٹرول کرتے ہیں,تھاٸ رائید ہارمون جسم میں ہونے والے کیمیکل ری ایکشنز(میٹابولزم) کو کنٹرول کرتا ہے جس سے خوراک سے حاصل ہونے والی انرجی صحیح طریقہ سے استعمال ہوپاتی ہے۔اسی طرح انسولین ایک ہارمون ہے جو ہمارے لبلبہ میں بنتا ہے جس کا کام خون میں شوگر یعنی گلوکوز کی مقدار کو کنٹرول کرنا ہے۔جب ہمارے جسم کو انکی ضرورت ہوتی ہے تو گلینڈر یہ ہارمونز خون کی نالیوں میں خارج کرتے ہیں اور اپنا مطلوبہ کام سرانجام دیتے ہیں۔دکھ,خوشی,غمی,دل کی دھڑکن ,نیند,بھوک,پیاس,میٹابولزم اور ریپروڈکشن وغیرہ یہ سب کام ہارمونز ہی کنٹرول کرتے ہیں۔

پیراتھائی رائیڈ ہارمون(PTH) ایسا ہارمون ہے جسے پیراتھائی رائیڈ گلینڈ خارج کرتا ہے۔اس ہارمون کا کام خون میں کیلشیم کی مقدار کو ریگولیٹ کرنا ہے۔اگرچہ زیادہ تر کیلشیم ہماری ہڈیوں میں پائی جاتی ہے تاہم خون میں اسکی تھوڑی بہت مقدار پائی جاتی ہے۔

خون میں کیلشیم کا مناسب مقدار میں ہونا بہت ضروری ہے کیونکہ یہ جسم میں بہت سے اہم افعال سرانجام دیتی ہے،جیسے اعصاب کی بہتر کاردگردگی,پٹھوں کو سکڑنے,خون جمنے اور دل کو صحیح طریقے سے کام کرنے میں مدد دینا وغیرہ۔

آپ کو اکثر دھوپ سیکنے کا مشورہ دیا جاتا ہے اور یہ مشورہ بہت مفید ہے کیونکہ سورج کی روشنی وٹامن ڈی حاصل کرنے کا بہترین ذریعہ ہے۔وٹامن ہمارے لیے اس لیے ضروری ہے کیونکہ یہ جسم میں کیلشیم جذب کرنے میں مدد دیتا ہے کیونکہ جب ہم کیلشیم والی غذا جیسے دودھ وغیرہ کھاتے ہیں تو یہ کیلشیم چھوٹی آنت میں جاتی ہے لیکن چھوٹی آنت سے خون میں جذب ہونے کے لیے وٹامن ڈی کی ضرورت ہوتی ہے۔جب سورج کی روشنی ہماری جلد پر پڑتی ہے تو ہماری جلد وٹامن ڈی پیدا کرتی ہے۔پیدا ہونے والا وٹامن ڈی D3 کہلاتا ہے جو کہ ایک ان ایکٹو وٹامن یعنی ناقابل استعمال وٹامن ڈی ہے۔ایکٹو ہونے کے لیے اس وٹامن کو وٹامن ڈی کی ایک اور شکل calcitriol میں تبدیل ہونا پڑتا ہے اور یہ کام گردوں میں ہوتا ہے۔

تھائی رائیڈ گلینڈ میں بے ضابطگیوں پر کینسر کا بھی خطرہ رہتا ہے تاہم پاکستان میں اس کی شرح بہت کم ہے۔ فوٹو کریڈٹ:تھرسی ونسلو

 وٹامن ڈی کو ایکٹو ہونے کے لیے بھی پیراتھائی  رائیڈ ہارمون کی ضرورت ہوتی ہے کیونکہ یہ ہارمون ایسے اینزائیمز کی تیاری میں مدد دیتا ہے جو ایکٹو وٹامن یعنی calcitriol بنانے کے لیے ضروری ہیں۔اس کے علاوہ یہ کھائی جانے والی خوراک میں موجود کیلشیم کو چھوٹی آنت میں جذب کرنے میں مدد دیتا ہے۔

اگر پیراتھاٸ رائیڈ کا اخراج ضرورت سے زیادہ ہو تو خون میں کیلشیم کی مقدار نارمل لیول سے بڑھ جاتی ہے۔اس حالت کو ہائی پر کیلسیمیا کہتے ہیں۔پیرا تھائی رائیڈ کا ضرورت سے زیادہ اخراج کو hyperparathyroidism کہتے ہیں اسکی وجوہات مندرجہ ذیل ہوسکتی ہیں:

Description: 🌟ہائپرپلاسیا

ایسا اس وقت ہوتا ہے جب آپ کے دو یا زیادہ پیراٹائیرائڈ غدود بڑھ جاتے ہیں اور بہت زیادہ PTH پیدا کرتے ہیں۔

Description: 🌟جنیاتی  مسائل

کچھ وراثت میں ملنے والی حالتیں، جیسے کہ ایک سے زیادہ اینڈوکرائن نیوپلاسیا ٹائپ 1، ہائپر پیراتھائرائیڈزم کا سبب بن سکتی ہیں۔

Description: 🌟پیرا تھائی رائیڈ کینسر

اگرچہ پیرا تھائی رائیڈ کینسر کے امکانات بہت کم ہوتے ہیں تاہم یہ ہائی پر پیرا تھائی ریڈزم کا سبب بن سکتا ہے۔

ہائی پر پیرا تھائی  روڈیزم کی علامات

ہڈیوں کا درد,پٹھوں میں درد,کمزوری,بھوک میں کمی,بار بار پیشاب آنا,یاداشت میں کمی,ڈپریشن,قبض,متلی اور قے ہاٸیپر کیلسیمیا(خون میں کیلشیم کی زیادہ مقدار) کی وجوہات ہوسکتی ہیں۔اگر آپ کو ان میں سے کسی حالت کا شکار ہیں تو ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ہوسکتا ہے آپ ہائی پر کیلسیمیا سے متاثر ہوں۔

اگر خون میں کیلشیم کی مقدار نارمل لیول سے کم ہوجاۓ تو اس حالت کو  ہائی پو کیلسیمیا کہتے ہیں۔یہ اس وقت ہوتا ہے جب پیراتھائی رائیڈ ہارمون مناسب مقدار میں خارج نہیں ہوپاتا یعنی بہت کم مقدار میں خارج ہوتا ہے۔اس حالت کو hypoparathyroidism کہتے ہیں۔

ہائی پو پیرا تھائی روڈیم hypoparathyroidism کی مندرجہ ذیل وجوہات ہوسکتی ہیں:

Description: 🌟پیراتھائی رائیڈ گلینڈ کی خرابی

گلے یا تھائی رائیڈگلینڈ سرجری سے پیراتھائی رائیڈ گلینڈ کے تباہ ہوجانے کا 75 فیصد امکان بڑھ جاتا ہے۔اب ظاہر ہے کہ پیراتھائی  رائیڈ  گلینڈ ہی تباہ ہوجاۓ گا تو پیراتھائیہارمون کیسے پیدا ہوگا۔

Description: 🌟میگنیشیم کی کم سطح

پیراتھاٸ راٸیڈ گلینڈ(غدود) کو مناسب طریقہ سے کام کرنے کے لیے میگنیشیم کی ضرورت ہوتی ہے۔سو جسم میں میگنیشیم کی کمی ہاٸپو پیرا تھاٸیروڈیزم(ہارمون کا بہت کم مقدار میں خارج ہونا)جس سے خون میں کلیشیم کی مقدار نارمل لیول سے کم ہوجاتی ہے۔

Description: 🌟جینیاتی وجوہات:

ہاٸپو پیرا تھاٸیوروڈیزم(hypoparathyroidism) کی جنیاتی وجوہات کا امکان 10 فیصد سے بھی کم ہوتا ہے۔دوسرے لفظوں میں اگر آپ کا پیراتھاٸ راٸیڈ گلینڈ مناسب مقدار میں ہارمون نہیں بنا رہا تو اس کی وجہ جنیات ہوسکتی ہے تاہم اسکا امکان بہت کم ہے کہ ایسا ہو۔

علامات

آپ کے ہونٹوں، انگلیوں یا پیروں میں جھنجھوڑنا,پٹھوں کے درد,خشک جلد اور ٹوٹے ہوئے ناخن,الجھن, دورے اور دل کی بے قاعدہ تال (اریتھمیا) پیراتھاٸ راٸیڈ ہارمون کا بہت کم مقدار میں خارج ہونا یعنی hypoparathyroidism کی علامات ہوسکتی ہیں۔

پیراتھاٸ راٸیڈ بلڈ ٹیسٹ

خون میں پیرا تھاٸ راٸیڈ ہارمون کی مقدار کا تعین کرنے کے لیے بلڈ ٹیسٹ کروایا جاتا ہ جسے PTH انٹیکٹ کہتے ہیں۔خون میں PTH کی نارمل مقدار 15 سے 65 پاٸیکوگرام فی لیٹر ہوتی ہے۔دوسرے لفظوں میں اگر آپ کے ایک لیٹر بلڈ یعنی خون میں PTH ہارمون کی مقدار 15 سے 65 پاٸیکوگرام ہو تو اسکا مطلب یہ ہوگا کہ گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے