امریکی الیکشن کا طبل جنگ بج گیا

امریکی الیکشن کا طبل جنگ بج گیا ۔امریکامیں صدارتی الیکشن کی تیاریاں زور و شور سے شروع ہوچکی ہیں ۔ بیان بازی عروج پر ہے تو الزامات کی سیاست بھی روایتی رنگ جما رہی ہے ۔

سپر لیڈ نیوزکےمطابق الیکشن میں کوروناکی صورتحال کی وجہ سے فی الوقت تو گزشتہ سال جیسی صورتحال نہیں۔ مگر آئندہ آنے والے دنوں میں یہ گہما گہمی عروج پر پہنچے گی ۔

ریاستہائے متحدہ امریکہ کے صدارتی انتخابات منگل 3 نومبر 2020  کو شیڈول ہیں ۔

یہ 59 واں سہ ماہی صدارتی انتخاب ہوگا۔ رائے دہندگان اپنے صدر کا انتخاب کریں گے ۔اس سے پہلے  صدارتی پرائمری انتخابات کا سلسلہ فروری سے اگست 2020 ء تک منعقد ہوا۔

نامزد کرنے کا یہ عمل ایک بالواسطہ انتخاب ہوتا ہے جس میں  رائے دہندگان کسی سیاسی پارٹی کے نامزد کنونشن کے نمائندوں کا انتخاب کرتے ہیں ۔

اس عمل کے نتیجے میں وہ صدر اور نائب صدر کے لئے  اپنی جماعت کے نامزد امیدواروں   کو  سامنے لاتےہیں ۔

امریکی الیکشن کی شرائط

امریکہ کے آئین کے آرٹیکل دو میں کہا گیا ہے کہ کسی شخص کے صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کے لئے امیدوار کا امریکی ہونا ضروری ہے ۔

عمر  کم از کم 35 سال اور امریکا میں رہائش اختیار کئے کم از کم 14سال ہونا ضروری ہیں ۔

صدارت کے امیدوار عام طور پر ریاستہائے متحدہ امریکہ کی مختلف سیاسی جماعتوں میں سے کسی کی نامزدگی حاصل کرتے ہیں ۔

اس معاملے میں ہر فریق ایک طریقہ تیار کرتا ہے (جیسے ایک پرائمری الیکشن) جس امیدوار کا انتخاب پارٹی کو اس منصب کے لئے انتخاب کرنے کے لئے مناسب ہے۔

بنیادی انتخابات عام طور پر بالواسطہ انتخابات ہوتے ہیں ۔جہاں ووٹروں نے پارٹی نمائندوں کی ایک سلیٹ کے لئے مخصوص امیدوار سے وعدہ کیا تھا۔

اس کے بعد پارٹی کے نمائندے باضابطہ طور پر پارٹی کی طرف سے انتخاب لڑنے کے لئے ایک امیدوار نامزد کرتے ہیں ۔

یہ بھی پڑھیئے : امریکہ کے اپنی ہی بھتیجی پر حملے

اس پارٹی کا ٹکٹ بنانے کے لئے صدارتی نامزد امیدوار عام طور پر ایک نائب صدر منتخب ہونے والے ساتھی کا انتخاب کرتا ہے ۔ جسے پارٹی کے کنونشن میں نمائندوں کے ذریعہ توثیق ملتی ہے ۔

عام انتخابات بھی ایک بالواسطہ انتخابات ہیں۔ جس میں رائے دہندگان الیکٹورل کالج کے ممبروں کے سلیٹ کے لئے ووٹ ڈالتے ہیں۔ پھر یہ انتخاب کنندہ براہ راست صدر اور نائب صدر کا انتخاب کرتے ہیں۔

  اگر کسی امیدوار کو انتخاب جیتنے کے لئے کم سے کم 270 انتخابی ووٹ نہیں ملتے تونمائندگان ان تینوں امیدواروں میں سے صدر کا انتخاب کریں گے۔