آخرکارصدرعارف علوی وزیراعظم کی ایڈوائس ماننے پرمجبور،گورنرکی منظوری دیناپڑی،الیکشن کمیشن کے ارکان کےتقررمیں بھی رکاوٹ نہ بنے

وقت اشاعت :31مئی2022

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ، اسلام آباد۔ آخرکارصدرعارف علوی وزیراعظم کی ایڈوائس ماننے پرمجبور،گورنرکی منظوری دیناپڑی،الیکشن کمیشن کے ارکان کےتقررمیں بھی رکاوٹ نہ بنے

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے مطابق پنجاب میں بدترین آئینی بحران کے بعد سب کچھ سیٹل ہو گیا۔ صدر عارف علوی نے وزیراعظم کی ایڈوائس مسترد کرنے کے بعد آخر کار مجبور ہو کر گورنر پنجاب بلیغ الرحمان کے تقرر کے پروانے پر دستخط کر دیئے ۔ یوں پنجاب کو نیا گورنر مل گیا ۔ اس سے پہلے صدر مملکت مسلسل وزیراعظم کی سفارشات مسترد کرتے رہے ۔ سابق گورنر پنجاب عمر چیمہ کے معاملےپر بھی ایڈوائس مسترد کرنے کو آئینی جواز  قرار دیا گیا ۔

ایڈوائس مسترد ہونے کے بعد آئینی طور پر خود ہی عمر چیمہ ڈی سیٹ قرار پائے ۔ توقعات کے برعکس صدر مملکت الیکشن کمیشن کے ارکان کے تقرر  میں بھی رکاوٹ نہیں بنے اور حیرت انگیز طور پر وزیراعظم کی ایڈوائس پر عمل کر دیا جبکہ حکومتی حلقے مسلسل اپنے خدشات کا اظہار کر رہے تھے ۔ صدر مملکت  نے پنجاب اور خیبر پختونخوا سے الیکشن کمیشن کے ممبران کی تعیناتی کی ۔ پنجاب سے بابر حسن بھروانہ جبکہ خیبر پختونخواہ سے جسٹس (ر) اکرام اللہ خان بطور ممبر الیکشن کمیشن تعینات ہو ئے ۔ تعیناتیاں آئین  کے مطابق وزیر اعظم کی ایڈوائس پر کی گئیں۔۔ دونوں اسامیاں سابق ممبران کی ریٹائرمنٹ کے بعد خالی ہوئی تھیں۔