اٹک جیل میں قید عمران خان کو 75 سخت سوالات کا سامنا ، جے آئی ٹی  نے گھما کر رکھ دیا

حماد اسلم ،سینئر کرائم رپورٹر ، دی سپرلیڈ ڈاٹ کام ، لاہور۔  لاہور سے روانہ ہونے والی جے آئی ٹی ٹیم کی  اٹک جیل میں چیئرمین پی ٹی آئی سے 2گھنٹے طویل تفتیش کی گئی ۔

دی سپرلیڈ ڈاٹ کام کے  مطابق  جمعہ کے روز روانہ ہونے والی جے آئی ٹی ٹیم نے چیئرمین تحریک انصاف سے 75سوال کئے ۔  سوالنامے میں جناح ہاؤس پر حملے  سے متعلق معاملات کو اٹھایا گیا ۔جے آئی ٹی نے  کینٹ سرور روڈ تھانہ میں درج  مقدمہ نمبر 96/23 پر سوالات  سامنے رکھے ۔ جے آئی ٹی ٹیم نے چیئرمین پی ٹی آئی کو جلاؤ گھیراؤ میں  ملوث بڑے پارٹی رہنماؤں کے شواہد دکھائے ۔ احتجاج کے لئے کس کس نے اکسایا ؟ واٹس ایپ گروپس کس نے بنوائے ؟جے آئی ٹی کا سوال جس کے جواب میں چیئرمین پی ٹی آئی نے لا تعلقی کا اظہار کیااور ٹیم کے روبرو بیان کیا کہ ا حتجاج ضرور ہوا ہے مگر نہیں جانتا وہ لوگ کون تھے ۔

جن لوگوں نے مجھے پکڑا احتجاج بھی انہی کے خلاف ہونا تھا، عمران خان

ایک سوال کے  جواب میں عمران خان نے کہا کہ جن لوگوں   نے مجھے گرفتار کیا تھا احتجاج بھی انہی لوگوں کے خلاف ہی کرنا تھا۔جے آئی ٹی نے سوال کیا کہ آ پ لوگوں نے پھر کینٹ کا ہی علاقہ احتجاج کے لئے کیوں چنا جس پرچیئرمین تحریک انصاف نے برملا کہا کہ جن  لوگوں نے مجھے پکڑا تھا انہی کے خلاف ہی آوازیں اٹھنی تھیں  ۔ تفتیشی ٹیم میں جے آئی ٹی کے سربراہ عمران کشور ، ایس پی سی آر او آفتاب پھلروان سمیت دیگر ارکان شامل تھے ۔