گستاخانہ پوسٹ پر بنگلور میدان جنگ

بھارت کے شہر بنگلور میں گستاخانہ مذہبی سوشل میڈیا پوسٹ نے آگ لگا دی ہے ۔ بنگلور میں  مظاہرین سڑکوں پر نکل آئے ۔

توڑ پھوڑ اور جلاؤ گھیراؤ جاری ہے ۔ہنگامے اس وقت پھوٹے جب ایم ایل اے کے بیٹے نے  سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ وائرل کی جس میں مسلمانوں کےمذہبی جذبات مجروح ہوئے ۔

توہین مذہب پرمبنی مواد دیکھتےہوئے اہل علاقہ مشتعل ہو گئے اور بنگلور کے ایک مقامی پولیس سٹیشن پر جلوس کی صورت میں آگئے ۔ 

مظاہرین نے مقدمہ درج کرنے کے ساتھ  ملزم کی گرفتاری کا بھی مطالبہ کیا ۔ اس موقع پر پولیس اور مظاہرین میں جھڑپ شروع ہو گئی ۔دیکھتے ہی دیکھتے پورا علاقہ میدان جنگ بن گیا ۔

پولیس کی سیدھی فائرنگ

مظاہرین کے مطابق پولیس نے ملزم کو گرفتار کرنے کے بجائے الٹا دھمکانا شروع کر دیا جس کے بعد ہنگامے پھوٹ پڑے ۔

بعض مظاہرین نے بتایا کے پولیس نے  سیدھے فائر کئے ہیں جس سے ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں ۔ جبکہ درجنوں افراد زخمی ہو کر ہسپتال پہنچ گئے  ۔

مظاہرین کے مطابق پولیس نے سیدھے فائر کئے

دوسری جانب پولیس کا کہنا ہے کہ مظاہرین نے تھانے پر حملہ کیا پولیس کے پاس فائرنگ کے علاوہ کوئی آپشن نہیں تھی ۔

پرتشدد مظاہروں کے بعد پولیس کی اضافی نفری طلب کر لی گئی ۔ لیکن حالات بدستور کشیدہ ہیں ۔

حکومت پاکستان کا شدید احتجاج

مذہبی جذبات کو ٹھیس پہنچانےپر حکومت پاکستان نے بھارت سے شدید احتجاج کیا ہے ۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق  اسلام آبادمیں بھارتی سفارتی عملے کے سامنے احتجاج ریکارڈ کرایا گیا ہے ۔

ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ  واقعہ بھارت میں بڑھتے اسلاموفوبیا اور اقلیتوں کیخلاف نفرت کا عکاس ہے  

ترجمان کے مطابق پاکستان نے اپنے شدید احتجاج اور تحفظات سے بھارتی ہائی کمیشن کو آگاہ کر دیا ہے ۔

سوشل میڈیا پر اسلام مخالف پوسٹ سے مسلمانوں کے جذبات مجروح ہوئے۔ بھارت اپنے ملک میں ایسے واقعات کی حوصلہ شکنی کرے ۔