اعصاب شکن مقابلہ،آخری مباحثہ بائیڈن کے نام

26منٹ قبل

محمد علی جدون ، نیوجرسی ۔ اعصاب شکن مقابلہ،آخری مباحثہ بائیڈن کے نام رہا ہے جس  پر ووٹنگ  کے اعداد و شمار جو بائیڈن کے حق جاتے نظر آرہے ہیں ۔ ٹرمپ بظاہر بیک فٹ پر دکھائی دیئے ۔

سپر لیڈ نیوز کے مطابق امریکی صدارتی الیکشن کےا میدواروں میں خوب بحث ہوئی لیکن اس مرتبہ یہ بحث انتہائی دھیمے مزاج اور شائستگی کے دامن میں لپٹی ہوئی تھی ۔ رپورٹس کےمطابق اس کی وجہ شاید یہی ہے کہ گزشتہ مباحثے میں ڈونلڈ ٹرمپ انتہائی جارحانہ دکھائی دیئے تھے ۔ یہی نہیں جو بائیڈن بھی ٹرمپ کی تقریر میں بار بار مداخلت کر کے فقرے کستے رہے ۔

نیویارک ٹائمز کےمطابق دونوں امیدواروں نے عوام کی ناراضی سے بچنے کےلئے دھیمےمزاج کو فوقیت دی ہے۔۔تا کہ عوام غور سے ان کی بات سن سکیں اور فیصلہ دے سکیں ۔ امریکی میڈیا کے مطابق آخری مباحثہ ووٹنگ پر بڑا اثر نہیں ڈال پائے گا۔۔کیونکہ پوسٹل بیلٹ کے ذریعے پانچ کروڑ سے زائد ووٹ پہلے ہی ڈالے جا چکے ہیں ۔

آخری مباحثے میں ڈونلڈ ٹرمپ نے خارجہ پالیسی پر بات کرنا چاہی ۔ یقینی طور پر وہ مشرق وسطیٰ کی کامیابی کا  کریڈٹ لینا چاہتے تھے ۔ جبکہ اس دوران ٹرمپ نے متعدد مرتبہ بات کو گھمانے کی کوشش کی اور مشرق وسطیٰ کا ذکر چھیڑتےہوئے بائیڈن کے خاندان کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا۔

بائیڈن نے کئی مواقع پر ٹرمپ کو گھیرے میں رکھا

دوسری جانب جو بائیڈن بھی پوری تیاری کر کے آئے تھے ۔ انہوں نے بھی اپنی گفتگو کا محور کورونا ہی رکھا تاکہ ٹرمپ کو کسی طرح گھیرا جا سکے ۔ سپر لیڈ نیوز کے مطابق ٹرمپ نے پھر یقین دہانی کرائی کہ کورونا کی ویکسین تیار ہے ۔ وہ خود بھی تین دن میں کورونا کو شکست دے کر ہسپتال سے گھر آئے ہیں جس پر جو بائیڈن نے انہیں خوب آڑے ہاتھوں لیا۔ انہوں نے کہا کہ دو لاکھ سے زیادہ امریکی مر چکے ہیں اور اب بھی  آپ اپنے کورونا کا ذکر کر رہے ہیں ؟

عوام اب بھی کورونا کو سب سے بڑا خطرہ سمجھتے ہیں مگر ڈونلڈ ٹرمپ کو مشکلات کا اندازہ ہی نہیں ۔ جو بائیڈن  نے سوال اٹھایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ آخر کورونا کے قہر کے تناظر میں کون سے وقت کا انتظا رکر رہے ہیں ؟ صحت کی پالیسی عوامی مفاد میں نہیں ۔

اس موقع پر جو بائیڈن نے ٹرمپ کی ویزہ اور امیگریشن پالیسی پر بھی کڑی تنقید کی ۔ انہوں نے کہا غیر قانونی تارکین وطن کو بچوں سے الگ کرنے کی پالیسی پر دنیا ہم پر ہنس رہی ہے ۔ یہ سب ٹرمپ کی وجہ سےہی ہوا ہے ۔ امریکی میڈیا کے مطابق جو بائیڈن نے ٹرمپ کو  کئی سوالات پر مشکلات میں ڈالا ۔بعض ایشوز پر خود بھی پھنستے دکھائی دیئے ۔یوں معلوم ہوتا ہے کہ بازی پلٹ گئی ہے میدان بائیڈن کا ہے ۔