وزیراعظم کےنوٹس لینےسےمہنگائی کی شرح مزیدکیوں بڑھتی ہے؟

وقت اشاعت:1نومبر

ندیم چشتی،سپرلیڈ،اسلام آباد۔ وزیراعظم کےنوٹس لینےسےمہنگائی کی شرح مزیدکیوں بڑھتی ہے؟ وفاقی کابینہ  اب تک مہنگائی کی وجوہات کا تعین نہیں کر سکی ۔ گراں فروشوں کو پکڑنے کےلئے ٹائیگر فورس  نے بھی ہاتھ کھڑے کر دیئے ۔

سپر لیڈ نیوز کے مطابق ملک میں مہنگائی کی نئی لہر نے عوام کی کمر ایک مرتبہ پھر توڑ دی ہے ۔ وزیراعظم اس حوالے سے تقریبا ایک درجن نوٹس لے چکےہیں ۔ جمعہ کے روز وزیراعظم نے مہنگائی کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کی ۔ قیمتوں میں استحکام کے بجائے نتیجہ حسب روایت الٹ نکلا۔ یوٹیلٹی سٹورز پردالوں کی قیمتیں 15سے 20  روپے فی کلو بڑھ گئیں۔

اسلام آباد، راولپنڈی کے یوٹیلٹی سٹورز پر تو دال ماش، دال چنا اور  مونگ غائب ہے ۔باقی سٹورز پر دال ماش 15 سے 20 روپے اوردال مسور 10 سے 15 روپے فی کلو مہنگی کردی گئی ۔  دوسری جانب  سبزیوں کی قیمتیں بھی آؤٹ آف رینج ہیں  ۔ لاہور،کراچی اور پشاور سمیت بڑے شہروں میں سبزیوں کے ریٹ 200 روپے فی کلو تک پہنچ گئے ۔ لاہور میں ادرک 600سے 700روپے کلو میں فروخت ہونے لگا۔ مٹر  تین سو، ٹماٹر250 روپے کلومیں فروخت ہو رہا ہے ۔ اسی طرح لیموں 200،مونگرے240 اور بھنڈی 160روپے کلو کی ہوگئی ۔ لہسن کی بعض شہروں میں 300روپے کلو میں فروخت جاری ہے ۔

حکومت نے ہفتے کی رات پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں معمولی کمی کر دی ۔ پٹرول ایک روپے 57پیسے سستا ہوگیا۔نئی قیمت 102 روپے چالیس پیسے ہوگئی ۔ ہائی سپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 84 پیسے کمی ہوئی ۔

پارٹی ترجمان اور ٹائیگر فورس کیسے مہنگائی کا گراف نیچے لاسکتے ہیں ؟

اس حوالے سے پنجاب بیوروکریسی کے ایک ڈپٹی سیکرٹری  نے شناخت چھپاتے  ہوئے سپر لیڈ نیوز سے گفتگو کی ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم کی نیت پر شک نہیں مگر جب تک بیوروکریسی کی بات براہ راست سنی نہیں جائے گی  معاملات جوں کے توں رہیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عام طورپر مہنگائی کے حوالے سے اجلاس میں وزرا اورحکومتی ترجمانوں کو مدعو کرتےہیں یا  صرف چیف سیکرٹری یا سیکرٹری خوراک کو بلایا جاتاہے۔

وزیراعظم کو چاہیے کہ کابینہ میں سیکرٹری صاحبان کو بلا کر تضحیک کےبجائے اجلاسات میں صرف  متعلقہ حکام،ضلعی انتظامیہ  کے  افسران کو بلائیں تاکہ ان کا بھی براہ راست موقف سامنے آسکے  اور مہنگائی کی اصل وجوہات کا تعین ہو سکے۔ انہوں نے سوال اٹھایا کہ  مہنگائی کے اعشاریوں اور مارکیٹ کےحالات سے نابلد تحریک انصاف کے پارٹی ترجمان کیسے صورتحال کنٹرول کر سکتےہیں؟

ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹائیگر فورس کومہنگائی ختم کرنے کا ٹاسک دینا انتظامیہ کی کارکردگی پر سوالیہ  نشان لگانے کے مترادف ہے ۔ نوجوان لڑکے کسی صورت مہنگائی کم نہیں کراسکتے ۔ ان کو تو طلب اور رسد کا بھی کچھ معلوم نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ اس سلسلے میں وزرائے اعلیٰ کو دن رات ایک کرنا ہوگا۔ لیکن وزیراعلیٰ پنجاب بظاہر ابھی سیکھنے کے مراحل سے گزر رہے ہیں ۔