گلگت کوعبوری صوبہ بنانےکااعلان کتنا متنازع؟

وقت اشاعت:2گھنٹے قبل

دی سپر لیڈڈاٹ کام، اسلام آباد۔ گلگت کوعبوری صوبہ بنانےکااعلان کتنا متنازع؟ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے گلگت کو صوبہ بنانے کا اعلان سامنے آتے ہی   سیاسی  جماعتوں کا سخت ردعمل آگیا۔

سپر لیڈ نیوز کےمطابق اتوار کےر وز وزیراعظم عمران خان نے گلگت بلتستان کو عبوری صوبے کا درجہ دینے کا اعلان کیا۔گلگت بلتستان کے 73 ویں قومی دن کی تقریب میں شرکت سے قبل عمران خان نے یادگار شہداء پر حاضری دی اور فاتحہ خوانی کی۔تقریب سے خطاب میں انہوں نے کہا کہ  ہر سال  یوم آزادی کی تقریب   میں شرکت کے لئے آیا کروں گا۔ جب تک وزیراعظم ہوں ، گلگت کے عوام کو تنہا نہیں چھوڑوں گا۔

اس بڑے اعلان کے بعد فواد چودھری نے کہا  کہ ‏گلگت بلتستان کے عوام کو نیا صوبہ مبارک ہو۔ اب آپ کو تمام آئینی حقوق حاصل ہوں گے۔ وہ حقوق جو پاکستان کے باقی صوبوں کے عوام کو حاصل ہیں۔ عمران خان نے ایک اور وعدہ پورا کی۔ بھارت کے رونے کا وقت ہوا چاہتا ہے۔

عمران خان کو معاملے سے دور رہنا چاہیے تھا، وزیراعظم آزاد کشمیر

عمران خان کے اعلان کےبعد سب سے پہلا  ردعمل   وزیراعظم آزاد کشمیر راجہ فاروق حیدر نے دیا۔ انہوں نے کہا کہ   گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کے لئے الیکشن  کا سہارا لیا گیا  جس پرافسوس ہے۔ وزیراعظم پاکستان کو اس معاملےسے دور رہنا چاہیے تھا مگر افسوس ہے کہ سیاست چمکائی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سیاسی معاملہ ہے ہی نہیں ۔ یہ تو ایک سکیورٹی معاملہ ہے ۔ فواد چودھری کا بھارت سے منسوب بیان گمراہ کن ہے ۔ ہندوستان تو خوش ہو رہا ہوگا۔

گلگت میں دھاندلی کی تیاری ہو رہی ہے ، شیری رحمان

پیپلز پارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا کہ گلگت میں قبل از پولنگ  دھاندلی کی تیاریاں ہو رہی ہیں۔  وزیراعظم اور وزرا دھاندلی کا پروگرام بنا چکے ہیں ۔ گلگت بلتسان میں انتخابی مہم چلانا قواعد کی خلاف ورزی ہے۔

وزراء کے بعد وزیراعظم خود الیکشن مہم چلانے گلگت چلے آئے ۔ الیکشن کمیشن اس خلاف ورزی کا نوٹس لے ۔ ترجمان  آصف زرداری نے کہا کہ عمران خان گلگت میں سیاسی تقریر کرکے انتخابی قواعد و ضوابط کی خلاف ‏ورزی کر چکے ۔ الیکشن کمیشن عمران خان کے غیر قانونی عمل کا نوٹس کیوں نہیں لیتا ؟عمران خان کے خلاف کارروائی کی جائے۔الیکشن کمیشن آئینی تقاضے پورے کرے۔  احسن اقبال نے کہا  سلیکٹڈ ٹولہ گلگت میں دھاندلی کے تیار ہے ۔ عزائم ناکام بنائیں گے  ۔

اہم اجلاس میں پہلے ہی گلگت کو صوبہ بنانے کا فیصلہ ہو چکا تھا

واضح رہے کہ گلگت کو عبوری صوبہ بنانے کے فیصلے سے پہلے ایک اعلیٰ سطح کی نشست ہو چکی ہے  ۔ یہ وہی اجلاس ہے جس پر ملکی سیاست میں بھونچال آیا تھا۔ اس اجلاس میں شہبازشریف، احسن اقبال ، بلاول بھٹو، شیخ رشید سمیت دیگر سیاستدانوں نے شرکت کی تھی ۔ اس موقع پر آرمی چیف اور ڈی جی آئی ایس آئی بھی موجود تھے ۔

گلگت کو عبوری صوبہ بنانے کے فیصلے سے پہلے ایک اعلیٰ سطح کی نشست ہو چکی ہے ۔ یہ وہی اجلاس ہے جس پر ملکی سیاست میں بھونچال آیا تھا۔ اس اجلاس میں شہبازشریف، احسن اقبال ، بلاول بھٹو، شیخ رشید سمیت دیگر سیاستدانوں نے شرکت کی

اپوزیشن کےبیانات کے مطابق عمران خان اس اجلاس میں نہیں آئے تھے ۔ اس اہم اجلاس میں گلگت کو صوبے کا درجہ دینے کے لئے اپوزیشن اور حکومت کو ایک پیج پر لانے کی کوشش کی گئی تھی تاہم شیخ رشید اس ملاقات کا احوال منظر عام پر لائے تھے۔ جس کے بعد دونوں جانب سے ایک دوسرے پر کڑی تنقید کا سلسلہ جاری رہا۔ اس ملاقات کے بعد نوازشریف نے اپنی  جماعت پر عسکری قیادت سے ملاقاتوں  پر پابندی لگا دی تھی ۔