برطانیہ سے تعلقات بدترین سطح پر پہنچ گئے ، ذمہ دار کون ہے ؟

برطانیہ سے تعلقات بدترین سطح پر پہنچ گئے ، ذمہ دار کون ہے ؟ حکومت پاکستان سفارتی سطح پر بڑی مشکل میں پھنس گئی ۔

سپر لیڈ نیوز کے مطابق برطانیہ نے پاکستان کو ہائی رسک ممالک کی فہرست میں ڈال دیاہے ۔برطانوی حکام کے مطابق پاکستان اینٹی منی لانڈرنگ  کا نظام شفاف کرنے میں ناکام رہا ہے ۔ انسداد منی لانڈرنگ کے اقدامات حوصلہ افزا نہیں ہیں ۔ ٹیرر فنانسنگ  کا نیٹ ورک بھی نہیں ٹوٹ پایا۔ اسی بنا پر پاکستان کو ہائی رسک ممالک کی فہرست میں ڈال دیا گیا ہے ۔  

دوسری جانب  حکومت پاکستان نے برطانوی فیصلہ   مسترد کردیا ہے ۔ پاکستان کا نام فہرست سے نکالنے کامطالبہ کیا ہے ۔ ترجمان دفترخارجہ کے مطابق فیصلہ سیاسی بنیادوں پر کیا گیا۔پاکستان میں اینٹی منی لانڈرنگ کانظام انتہائی متحرک ہے۔ گزشتہ دو برسوں میں پاکستان نے انسداد منی لانڈرنگ کیلئے غیرمعمولی اقدامات کیے۔ایف اے ٹی ایف کے27میں 24سے24نکات پرپاکستان نے عمل کیا ہے ۔ اس لئے یہ نہیں کہا جا سکتا کہ پاکستانی اقدامات صفر ہیں ۔ پاکستان ان عوام پر گہری نظر رکھے ہوئے  ہے ۔  ایف اے ٹی ایف اور یورپی یونین نے پاکستان کے اقدامات کو تسلیم کیا ہے ۔

تعلقات خراب کیوں ہوئے؟

اس حوالے سے سابق سفارتکار احتشام الحق نے سپر لیڈ نیوز سے گفتگو میں کہا کہ حکومت پاکستان نے اپنی نالائقی سے اپنے راستے خود بند کئے ہیں ۔ ناکام سفارتکاری کی وجہ سے دوست ملک بھی ساتھ چھوڑ رہے ہیں ۔ تحریک انصاف کی حکومت آنے کے بعد سے ہی برطانیہ سے تناؤ چل رہا ہے ۔ حکومت متعدد مواقع پر حکومت برطانیہ پر غیر ضروری دباؤ بڑھا چکی ہے جس کی وجہ سے برطانیہ ناراض ہے ۔

الطاف حسین کی حوالگی سے لے کر نوازشریف کو واپس کرنے جیسے سخت مطالبات بھی تعلقات میں خرابی کا باعث بنے ہیں ۔ اسی طرح کورونا پر سفری پابندیوں کے  معاملے پر بھی تعلقات خراب ہوئے ۔ حکومت نے بیک ڈور رابطے بہتر کرنا ضروری سمجھا نہ اپنے موقف میں لچک پیدا کی۔انہوں نے کہا کہ برطانوی حکومت میں ایک لابی عمران خان کو پسند نہیں کرتی ۔

اس کی وجہ شاید مسلسل بھارت کے خلاف آواز اٹھانا بھی ہوسکتی ہے ۔ عمران خان کشمیر کے مسئلے پر مودی حکومت کو آڑے ہاتھوں لیتے رہے ہیں ہٹلر جیسے القابات سے نوازنے کی وجہ سے برطانیہ میں موجود بھارتی لابی عمران خان کے خلاف متحرک ہے ۔ حالیہ تناؤ کی وجہ ایک یہ محرک بھی ہوسکتا ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان سفارتی سطح پر ریاست کا دفاع کرنے میں ناکام رہے ہیں جو کہ تشویشناک امر ہے ۔