پی ٹی آئی سرکار مسلسل تبدیلیوں کے بھنور میں الجھ گئی

پی ٹی آئی سرکار مسلسل تبدیلیوں کے بھنور میں الجھ گئی ،ایک طرف وفاقی کابینہ میں تبادلے ہو گئے دوسری جانب کے پی کابینہ میں بھی تین استعفےآگئے ۔

سپر لیڈ نیوز کے مطابق تحریک انصاف کی مرکز اور صوبہ کے پی میں ٹیم مسلسل تبدیلیوں کے عمل سے گزر رہی ہے ۔ ہفتے کو شوکت ترین اور شبلی فراز نے بطور وفاقی وزرا عہدے کا حلف لیا تو کے پی کابینہ میں بھی بھونچال آگیا۔ خیبر پختونخوا کابینہ سے دو معاونین خصوصی نے استعفے دیدیئے۔ مشیر انفارمین ٹیکنالوجی، مشیر توانائی اور مشیر ایکسائز نے اپنے عہدے چھوڑ دیئے جبکہ بیرسٹر سیف کو صوبائی کابینہ میں شامل کئے جانے کا امکان ہے۔ذرائع کے مطابق تین مزید استعفے آنے کی اطلاعات بھی موصول ہو رہی ہیں

ضیاء اللہ بنگش نے انفارمیشن ٹیکنالوجی جبکہ غزن جمال نے ایکسائز  کا قلمدان چھوڑ دیا۔ اسی طرح وزیر اعلیٰ کے معاون خصوصی برائے توانائی حمایت اللہ مایار نے بھی استعفی دیدیا۔ تینوں ممبران اسمبلی  کے استعفے وزیر اعلی محمود خان نے منظور کر لئے۔معاونین نے اپنے استعفے وزیر اعلی کو بھجوا دیئے ۔ بیرسٹر سیف کو صوبائی کابینہ میں شامل کر کے اطلاعات کا قلمدان دیئے جانے کا امکان  ہے ۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا کے خلاف بغاوت کے الزام میں نکالے گئے عاطف خان اور شکیل خان کو دوبارہ قلمدان دیئے جانے پر غور ہو رہا ہے جبکہ علی امین گنڈا پور کے بھائی فیصل امین کو بھی کابینہ میں  جگہ ملے گی ۔