کپتان کی بڑھتی مشکلات، حساس وقت میں بشیر میمن کی لانچنگ ،چارج شیٹ تیار

سپر لیڈ نیوز، اسلام آباد۔ کپتان کی بڑھتی مشکلات، حساس وقت میں بشیر میمن کی لانچنگ ،چارج شیٹ تیار  ہو گئی ۔ سابق ڈی جی ایف آئی اے  بشیرمیمن کے بڑے انکشافات کے بعد نئی بحث چھڑ گئی ۔

سپر لیڈ نیوز  کے مطابق سابق ڈی جی ایف آئی اے بشیر میمن نے تہلکہ خیز انکشافات کر دیئے ہیں ۔ پاکستانی  میڈیا  سے گفتگومیں بشیر میمن نے وزیر اعظم اور ان کی ٹیم کے خلاف چارج شیٹ پیش کر دی ۔ بشیر میمن نے کہا مجھے آفس بلا کر کہا گیا وزیراعظم سے ملاقات ہوگی ۔ شہزاد اکبر کےکمرے میں گیا تو کہا گیا جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کےخلاف کیس بنانا ہے ۔مجھے تحقیقاتی ٹیم کی تشکیل کے ساتھ منی لانڈرنگ کا کیس بنانے کا کہا گیا۔ میں نے سمجھانے کی کوشش کی کہ ہمارے ٹی او آرز میں یہ نہیں آتا۔ میں نے قانون کا حوالہ دیاتوان کو لگا کہ میں غلط تشریح کر رہا ہوں ۔ بعد میں قانونی ماہرین سے بات کی تو سب نے کہا آپ درست کہہ رہے ہیں ۔ یہ کیس سپریم جوڈیشل کا کام  ہے ۔

ملاقات کےد وران  مجھے وزیراعظم نے کہا ۔ ۔محمد بن سلمان جو کہتا ہے وہ  ہو جاتا ہے ۔آگے سے  میں نے کہا   سعودی عرب میں تو بادشاہت ہے ۔بشیر میمن نے انتقامی کارروائیوں کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ   یہ لوگ خواجہ آصف کے خلاف غداری کا کیس بنانا چاہتےتھے ۔جس کی کابینہ نے بھی منظوری دی  تھی ۔نواز شریف، مریم نواز، شہباز شریف، شاہد خاقان  ، مریم  اورنگزیب سمیت پوری لیگی قیادت پر مقدمے کا بھی کہا گیا۔ میں تو ان کوجانتا تک نہیں  مجھے مجبور کیا گیا۔

بشیر میمن کے تہلکہ خیز انکشافات کے بعد نئی بحث چھڑ گئی ہے ۔  سپر لیڈ نیوز سے گفتگو میں تجزیہ کار خالد چودھری نے کہا کہ یہ امر غور طلب ہے کہ بشیر میمن کی لانچنگ کس وقت پر کی گئی ہے ۔ یہ کڑا وقت ہے اور عمران خان کی حکومت مشکلات میں گھری ہے ۔ جہانگیر ترین گروپ استعفے دینے کی دھمکیاں دے رہا ہے اور ایسے میں پی ٹی آئی میں دھڑے بندی واضح ہو رہی ہے ۔ بشیر میمن کے پیچھے کون ہے یہ کوئی راز کی بات نہیں ۔ جنہوں نے انہیں لانچ کیا ہے  وہ جانتے ہیں کہ حکومت کمزور ہو چکی ہے ۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ یہ بات یقینی ہے کہ بشیرمیمن کی باتوں میں وزن ہے ۔ بعینہ ایسا ہی ہوا ہے ۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ اپوزیشن کیسے ان چارجز کا فائدہ اٹھا کر حکومت پر دباؤ بڑھاتی ہے ۔