قبضہ ثابت ہوا تو بریگیڈیئر ستی گرفتار ہونگے،لاہورہائیکورٹ

وقت اشاعت :29اپریل 2021

سپر لیڈ نیوز، لاہور۔ قبضہ ثابت ہوا تو بریگیڈیئر ستی گرفتار ہونگے،لاہورہائیکورٹ کے سخت ریمارکس ، ایڈمنسٹریٹر ڈی ایچ اے کو پیش ہونے کا حکم دے دیا۔

سپر لیڈ نیوز کے مطابق لاہورہائیکورٹ میں اراضی قبضے سے متعلق ڈیفنس ہاؤسنگ اتھارٹی یعنی ڈی ایچ اے کے خلاف کیس کی سماعت ہوئی ۔ لاہور ہائیکورٹ کے چیف جسٹس قاسم  محمد خان نے ڈی ایچ اے کے وکیل کی سخت سرزنش کی اور ریمارکس دیئے کہ اگر قبضہ ثابت ہو گیا توڈی ایچ اے کے ایڈمنسٹریٹر  بریگیڈئیر ستی کو کمرہ عدالت سے ہی ہتھکڑی لگوا کر جیل بھیج دوں گا۔ عدالت نے ایڈمنسٹریٹر کو تمام ریکارڈ کے ساتھ جمعرات کو طلب کر لیا۔

عدالت نے ڈی ایچ اے کے وکیل کو کہا کہ ڈی ایچ اے ایڈمنسٹریٹر بریگیڈئیر ستی کو کہہ دیں کہ وہ اپنے سٹار اور ٹوپی اتار کر آئیں ۔ اگر ان کے خلاف اراضی کا قبضہ ثابت ہوگیا تو ہتھکڑی لگے گی ۔  چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ جسٹس محمد قاسم خان نے سرکاری وکیل  پر بھی خفگی کا اظہار کیا  اور کہاں کہ سی سی پی او سے کہو کہ اگر وہ اس مقدمے میں پیش ہونے سے ڈرتے ہیں تو آئی جی کو بھیج دیں ہم ان سے بات کریں گے ۔

فوج سب سے بڑا قبضہ گروپ ہے ،جسٹس قاسم خان

چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے مزید کہا کہ فوج تو سب سے بڑا قبضہ گروپ  ہے ۔  فوج نے لاہور ہائی کورٹ کی 50 کنال زمین پر قبضہ کیا ہے ۔ ایسا تو کوئی بڑے رسہ گیر بھی نہیں کرتے۔ رجسٹرار سے کہیں گے کہ وہ آرمی چیف کو فوج کے زمین پر قبضے سے متعلق خط لکھیں ۔

یہ بھی پڑھیے :ڈی ایچ اے کی زمین پر گھپلو ں کا الزام

یہ سب صرف اس لیے کیا جا رہا ہے کہ فوج طویل اقتدار پر قابض رہی ہے ۔ اپنی مرضی کی قانون سازی کرتی رہی ہے۔   چیف جسٹس لاہور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے کہ وردی والے جرم کریں تو وہ بھی نہیں بچیں گے ۔ فوج کے طرز عمل پر کھل کر تنقید کرتے ہوئے چیف جسٹس نے مزید کہا کہ یہ کوئی طریقہ نہیں کہ چند فوجی گاڑیاں جائیں اورکسی بھی زمین پر قبضہ کرلیں ۔ وردی والے بھی مجرم ہونگے اگر وہ یہ کام کریں گے ۔

thesuperlead.com