پی ٹی آئی دور حکومت میں داخلی انتشار بڑھنے لگا، بلوچستان اور سندھ بھی پانی کے مسئلے پر لڑ پڑے

وقت اشاعت :7جولائی2021

ندیم چشتی ، دی سپر لیڈ ڈاٹ کام ، اسلام آباد۔ پی ٹی آئی دور حکومت میں داخلی انتشار بڑھنے لگا،  بلوچستان اور سندھ بھی پانی کے مسئلے پر لڑ پڑے ، ترجمان بلوچستان حکومت نے سندھ کو کھری کھری سنا دیں ۔

دی سپر لیڈ ڈاٹ کام کے مطابق وفاق کے بعد سندھ اور بلوچستان بھی پانی کے مسئلے پر آمنے سامنے آگئے ہیں ۔ترجمان بلوچستان حکومت لیاقت شاہوانی کا سندھ پر بلوچستان کا پانی روکنے کا الزام سامنے آگیا۔ انہوں نے پانی روکنے کےجواب میں  سندھ کا پانی روکنے کی دھمکی دے دی ۔ منگل کو پریس کانفرنس میں انہوں نے کہا کہ سندھ حکومت بلوچستان کی زرخیز زمینوں کو بنجر کرنے پر تلی ہے۔ ہمیں 75ارب کا نقصان ہو رہا ہے۔مختلف فورمز پر سندھ کے ساتھ معاملہ اٹھایا مگر شنوائی نہیں ہوئی۔ یہی رویہ رہا تو  مجبوراًحب ڈیم سے پانی روک دیں گے۔

واضح رہے کہ حب ڈیم سے کراچی کو صاف پانی کی سپلائی ہوتی ہے ۔ اس طرح بلوچستان حکومت نے ڈیم سے پانی کا اخراج روکنے کی دھمکی دے کر سندھ  کے محکمہ آبپاشی کو پریشان کر دیا۔

سندھ کا بلوچستان پر جوابی وار

دوسری جانب اس دھمکی کے بعد  وزیر آبپاشی سندھ سہیل انور سیال بھی میدان میں اتر آئے ۔انہوں نے بھی  جوابی پریس کانفرنس داغ دی ۔ سہیل انور سیال نے کہا کہ  بلوچستان  والے ہمارے  بھائی غلط بیانی کر رہےہیں ۔ ترجمان بلوچستان حکومت  کو غیر ذمہ دارانہ بیان نہیں دینا چاہیے تھا۔دھمکیاں نہ دیں۔  اس طرح نفرتیں پھیل سکتی ہیں ۔ سندھ کسی قسم کا پانی نہیں روک رہا۔ البتہ وفاق سندھ کا پانی روک کر سندھ کو بنجر بنانا چاہتا ہے جس پر بھرپور احتجاج کریں گے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ سارا وفاق کا کیا دھرا ہے ۔ پی ٹی آئی دور حکومت میں داخلی انتشار بڑھنے لگا، بلوچستان اور سندھ بھی پانی کے مسئلے پر لڑ پڑے تاہم وفاق کی جانب سے اس مسئلے پر کوئی ردعمل سامنے نہیں آیانہ ہی کسی وفاقی نمائندے نے معاملہ حل کرانے کی کوشش کی ۔

یہ بھی پڑھیے