امریکانےایک انقلابی خاتون کوکھودیا

محمد علی جدون ، نیوجرسی۔ امریکانےایک انقلابی خاتون کوکھودیا ۔عظیم امریکی خاتون جج رُوتھ بیدر گنسبرگ انتقال کر گئیں۔ روتھ امریکی سپریم کورٹ میں 1993سے بطور جج خدمات سر انجام دے رہی تھیں ۔ انہیں ایک انقلابی خاتون کہا جاتا تھا۔

رُوتھ بیدر گنسبرگ صنفی عدم مساوات  کی سب سے  بڑی داعی کے طور پر سامنے آئیں۔ معاشرے میں اہم مقام رکھنے  والی امریکی خاتون جج سپریم کورٹ میں اہم مقدمات کی سماعتیں کر چکی تھیں جبکہ بطور وکیل بیسیوں کیسز اپنے نام کئے ۔

ستاسی سالہ رُوتھ لبلبے کے کینسر میں مبتلا تھیں ۔ طویل بیماری سے لڑنے کے بعدجمعہ اور ہفتے کی درمیانی شب خالق حقیقی سے جا ملیں ۔ امریکا میں خواتین کے حقوق کا پرچار کرنے میں رُتھ  بیدر کا کردار ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھا گیا ہے ۔ عظیم جج نے اس سے پہلے بطور وکیل  خواتین کے حقو ق اور صنفی عدم مساوات کے بڑے  کیسز جیتے ۔ 1993میں بل کلنٹن نے انہیں ملکی اعلیٰ عدلیہ کےپینل کا حصہ بنایا۔

یہ بھی پڑھیئے:فیس بک پر امریکی صدارتی الیکشن کے اشتہارات بند

ان کی زندگی پر 2018 میں فلم بھی بن چکی ہے۔جبکہ ان کی سوانح حیات بھی خوب فروخت ہوئی ۔ امریکی صدرڈونلڈٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو میں  رُوتھ کو شاندار خاتون قراردیا۔ انہوں نے کہا کہ امریکا نے ایک انقلابی خاتون کو کھو دیا ہے ۔ جوبائیڈن نے گنسبرگ کو وکالت  کو عظیم تر کہا ۔امریکی سپریم کورٹ کے باہر سینکڑوں  افراد نے جسٹس  روتھ کی یاد میں شمعیں روشن کیں، پھول رکھے اور تاثرات درج کئے ۔ امریکانےایک انقلابی خاتون کوکھودیا مگر ان کی عظیم جدوجہد ہمیشہ امریکیوں کو یاد رہے گی۔