میشاشفیع کیوں جنسی ہراسگی کاالزام ثابت نہیں کرپارہیں؟

وقت اشاعت :18دسمبر 2020

 سپر لیڈڈاٹ کام ، لاہور ۔ میشاشفیع کیوں جنسی ہراسگی کاالزام ثابت نہیں کرپارہیں؟علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا مہم چلانے پر میشا شفیع  مشکلات کا شکار ہیں ۔ ایف آئی اے کا چالان پراسیکیوشن نے منظور کرلیا۔

سپر لیڈ نیوز کے مطابق میشا شفیع جنسی ہراسگی کے الزام  پر سوشل میڈیا پر تبصروں کی زد میں ہیں ۔ جمعرات کو عدالتی کارروائی کے دوران علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا   مہم   کے تناظر میں  میشا شفیع سمیت دیگر  ملزموں کے خلاف چالان  پراسکیوشن نے منظور کر لیا گیا۔علی ظفر کی وکیل نے اپنا کیس مضبوط قرار دے دیا۔

یہ بھی پڑھیے:ویناملک کی اپنےسابق شوہرکوجبری لاپتہ کرانےکی دھمکی 

میشا شفیع کی وکیل کہتی ہیں ابھی تک اصل کیس کو تو سنا ہی نہیں گیا۔نئے چالان میں گلوکارہ میشا شفیع اوراداکارہ عفت عمر سمیت آٹھ ملزمان کو نامزد کیا گیا ہے۔ جنہوں نے علی ظفر کے خلاف سوشل میڈیا پر جنسی ہراسگی کے الزامات عائد کیے۔چالان میں کہا گیا ہے کہ علی ظفر نے درخواست کے ساتھ ٹویٹر اکاؤنٹس اور  میسجز   بھی لف  کر دیئے ہیں۔ ملز م اپنے الزامات پر کوئی شواہد پیش نہ کرسکے۔

 علی  ظفر کی وکیل بیرسٹر عنبرین قریشی کا کہنا تھاکہ   عدالت میں علی ظفر کیخلاف مہم کو ثابت کرنا مشکل نہیں ۔ دوسری طرف میشا شفیع کی وکیل نگہت داد  نے ایف آئی اے  کے  چالان کو  نامکمل قرار دیتے ہوئے کہا کہ علی ظفر کی جانب سے ایف آئی اے کا کیس بے بنیاد ہے۔علی ظفر اور میشا شفیع کے درمیان عدالتی جنگ کا آغاز اپریل 2018میں ہوا تھا۔ جب اداکارہ نے   اپنی ایک ٹویٹ میں  گلوکار پر جنسی طور پر ہراساں کرنے کا الزام لگایا تھا۔