سکھ صحافی منمیت کورپرتشدد،وزیراعظم سےنوٹس لینےکی اپیل

وقت اشاعت :6دسمبر

دی سپر لیڈ ، پشاور ۔ سکھ صحافی منمیت کورپرتشدد،وزیراعظم سےنوٹس لینےکی اپیل ۔ پاکستانی کی پہلی سکھ صحافی نے سپر لیڈ نیوز سے گفتگو میں گروہ کی نشاندہی کر دی ۔

سپر لیڈ نیوز سے خصوصی گفتگومیں منمیت کور نے ایک سکھ گروہ کی نشاندہی کی جو پیسوں کے عوض اپنی ہی کمیونٹی کے افراد کو ہراساں کرتا ہے ۔ دوران گفتگو منمیت کور نے کہا کہ اسی گروہ نے ان کے شوہر کو اغوا کیا اور پیسوں کا مطالبہ کیا تاہم پولیس کے ڈر سے رہا کر دیا۔

انہوں نے کہا کہ یہ گروہ سوشل میڈیا پر مختلف حربے اپناتا ہوا ان کو ہراساں کررہا ہے ۔ کبھی دھمکیاں دی جاتی ہیں تو کبھی مختلف حیلے بہانوں سے پریشان کیا جارہا ہے ۔ اس گروہ میں خواتین بھی شامل ہیں ۔ یہ  سکھوں کو ہراساں کرنے کے بعد بلیک میل کرتے ہیں جبکہ ان کا اولین مقصد رقم بٹورنا ہے ۔

منمیت کورکو ہراساں کیوں کیا جارہا ہے ؟

منمیت کور نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ کچھ ماہ قبل اسی گرو ہ کے اویناش کی اہلیہ نے  ان کے شوہر کو گاڑی خریدنے کے بہانے گھر بلا کر تشدد کا نشانہ بنایا۔ اس کے بعد تشدد کی تصاویر سوشل میڈیا پر ڈال کر بلیک میل کرنے کی کوشش کی ۔ اس کے بعد اسی گروہ نے ان کے گھر دھاوا بول  دیا اور انہیں  بھی تشدد کا نشانہ بنایا جس کی اطلاع مقامی پولیس کو بھی دی گئی ۔

یہ بھی پڑھیے

منمیت کور کا کہنا  تھا کہ  وہ اس گروہ کو بے نقاب کریں گی ۔ ان کے پاس تمام ثبوت موجود ہیں ۔ یہ لوگ اپنے آپ کو سکھ برادری سے منسوب کر رہے ہیں مگر یہ لوگ سکھ نہیں ۔ یہ لوگ بیرون ملک سیاسی پناہ کے لئے ڈھونگ بھی رچا رہے ہیں ۔ منمیت کور نے وزیراعظم سے نوٹس لینے کی اپیل کی ہے اور کہا ہے کہ وزیراعظم اقلیتوں کےحقوق یقینی بنائیں ۔ سکھ کمیونٹی  ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہی ہے اور محب وطن ہے ۔

منمیت کور کون ہیں ؟

منمیت کور کا تعلق پشاور سے ہے ۔ وہ  پاکستان کی پہلی  خاتون سکھ صحافی  ہیں جنہوں نے الیکٹرانک میڈیا میں قدم رکھا۔

منمیت کور نے میڈیا  کا حصہ بننے کے بعد دنیا بھر میں توجہ سمیٹی اور ملک کا نام روشن کیا ۔  انہوں نے چند ماہ قبل  برطانیہ  کا پریس ایوارڈ بھی اپنے نام کیا